• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: ڈاکٹر مختار ظفر

صفحات: 318

قیمت: 1260 روپے

ناشر: بُکس اینڈ ریڈرز، محمّد پلازا، بوسن روڈ، ملتان۔

فون نمبر: 6100784 - 0333

ڈاکٹر مختار ظفر کا شمار ملتان کے مشاہیر میں ہوتا ہے۔ اُن کی شخصیت کے کئی حوالے ہیں اور ہر حوالہ ہی معتبر ہے۔بطور نقّاد، محقّق، صحافی، معلّم، براڈ کاسٹر، اُن کی زندگی کا ہر رُخ روشن اور تاب ناک ہے۔ 2023ء میں اُنہوں نے’’سقراط کی صدارت میں، عالمِ خواب میں مجلسِ مکالمہ‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب لکھی تھی، جس میں وقت اور زمانے کے مختلف ادوار میں جنم لینے والی شخصیات کے مابین ایک مکالمہ کیا گیا تھا، زیرِ نظر کتاب بھی اُسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اس کتاب میں اُن شخصیات کا ذکر ہے، جنہوں نے بالخصوص انتظامی اور انصرامی سطح پر اپنا دُور رَس ویژن استعمال کیا۔ 

اُنہوں نے دنیا کی اُن عظیم شخصیات کے ساتھ مجلس و مکالمہ آراستہ کیا، جنہوں نے فکری اور انتظامی سطح پر دنیا بَھر میں اپنے اثرات مرتّب کیے، جو نہ صرف نوعِ انسانی کی فلاح و بہبود پر مشتمل تھے، بلکہ دُور نگاہی اور دورِ جدید کے نئے سائنسی انکشافات و اکتشافات پر محیط ہیں۔ ڈاکٹر مختار ظفر نے اپنی کتاب میں جن نابغۂ روزگار شخصیات سے ہم کلامی کا شرف حاصل کیا ہے، اُس سے اِس کتاب کی اہمیت دو چند ہوگئی ہے۔

بلاشبہ، کتاب دشمنی کے اِس تپتے ہوئے صحرا میں ڈاکٹر مختار ظفر کی یہ قلمی کاوش بادِ صبحِ گاہی کا ایک خوش گوار جھونکا ہے۔ محمود شام، ڈاکٹر انوار احمد، صلاح الدیّن حیدر اور راؤ اسلم خان کے مضامین نے بھی کتاب کی افادیت میں اضافہ کیا ہے، جب کہ کتاب میں57 شخصیات سے مکالمہ کیا گیا ہے۔قصّہ مختصر، ڈاکٹر مختار ظفر کی یہ کاوش قارئینِ علم و ادب کے لیے ایک تحفہ ہے، جس کے مطالعے سے معلومات میں بھی بھرپور اضافہ ہوگا۔