آج آغاجان کی گیارہویں برسی تھی۔ نذیر صاحب نے اپنے والد کے ایصالِ ثواب کے لیے ہمیشہ کی طرح آج بھی بھرپور انتظام کیا تھا۔ یتیم خانوں میں کھانا پکوا کر تقسیم کروایا۔ گھر کے لان میں بٹھا کر غریبوں میں راشن تقسیم کیا۔
قبرستان جاتے ہوئے راستے میں آنے والی کئی مساجد کے لیے چندہ دیا۔ بہت اہتمام سے قرآن خوانی کروائی اور اختتام پر آغا جان کے درجات کی بلندی کے لیے گڑگڑاتے ہوئے طویل دُعا کی۔
اور پھر… مہمانوں کے چلے جانے کے بعد نذیر صاحب رات دیر تک بہن کے حصّے کی زمین فروخت کرکے حاصل ہونے والی رقم گنتے رہے۔ (منٰی جاوید، ناظم آباد، کراچی)