• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’نو اَدر لینڈ‘ کی خصوصی نمائش

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم نو اَدر لینڈ کی خصوصی نمائش کی گئی جس میں فلسطینی ہدایتکار نے درد بھری اپیل بھی کردی۔

اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والی دستاویزی فلم نو اَدر لینڈ کی خصوصی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا، جس میں فلم کے ہدایتکار اور سماجی کارکن باسل العدرا نے شرکت کی اور فلسطین میں جاری انسانی بحران پر خطاب کیا۔

فلم کی اسکریننگ اقوامِ متحدہ کی ایک خصوصی کمیٹی کی جانب سے کی گئی جس کا مقصد عالمی برادری کو فلسطین میں اسرائیلی مظالم، خاص طور پر مغربی کنارے میں شدت پکڑتے تشدد سے آگاہ کرنا تھا۔ 

باسل العدرا نے نا صرف فلم کی جھلکیاں پیش کیں بلکہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کو درپیش سنگین حالات پر روشنی ڈالی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی ہدایتکار نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ دنیا دیکھے کہ ہم کس طرح اس سرزمین پر رہتے ہیں اور روزانہ کن ظالمانہ حالات کا سامنا کرتے ہیں، فلم نے آسکر جیتا، لیکن ہماری حقیقت بدستور اذیت ناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مغربی کنارے میں حملوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہم آسکر جیسے عالمی اعزاز کے باوجود اپنی اصل حقیقت کی طرف لوٹ آئے ہیں۔

باسل العدرا نے اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ ہم فن کے ذریعے سچ دکھاتے ہیں، لیکن ہمیں انصاف کے لیے صرف ایوارڈز نہیں، عملی اقدامات درکار ہیں، فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور ہر دن ان پر قیامت بن کر گزر رہا ہے۔

نو اَدر لینڈ ایک طاقتور اور حقیقت پر مبنی دستاویزی فلم ہے جو فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں کے تعاون سے تخلیق کی گئی ہے۔

فلم میں مغربی کنارے میں آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے حملے، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور روزمرہ زندگی میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کو نہایت مؤثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید