امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں کے خلاف ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرین نے واشنگٹن، نیویارک، ہیوسٹن، فلوریڈا، کولوراڈو اور لاس اینجلس سمیت دیگر مقامات پر احتجاجی ریلیاں نکالیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کے 1 ہزار سے زائد شہروں میں’ہینڈز آف‘ کے عنوان سے نکالی گئی ان احتجاجی ریلیوں میں شامل مظاہرین نے امیگریشن پالیسیوں، تجارتی محصولات، تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور ایلون مسک کی سربراہی میں محکمہ حکومتی کارکردگی کی جانب سے وفاقی ملازمتوں میں کی گئی 20 ہزار سے زائد کٹوتیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں 20 ہزار سے زائد مظاہرین نے شرکت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کے علاوہ کینیڈا، میکسیکو اور کئی یورپی ممالک میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیے گئے۔
احتجاج میں شامل مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ امریکا میں جمہوریت کی بحالی، عوامی مفادات کی حفاظت کرنے کے لیے طاقتور افراد کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہوئے ہیں۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان عوام دشمن پالیسیوں کو واپس لے۔