امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر ملکی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد دنیا کے500 امیر ترین افراد کی دولت میں گزشتہ ہفتے بڑی کمی آئی ہے۔
یہ کمی بلوم برگ بلینیئرز انڈیکس کی 13 سالہ تاریخ میں ایک دن میں ہونے والی چوتھی سب سے بڑی کمی ہے۔
بلوم برگ نے گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ویلتھ انڈیکس کے ذریعے ٹریک کیے جانے والوں میں سے نصف سے زائد افراد نے اپنی دولت میں 3.3 فیصد کی اوسط کمی کا سامنا کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے غیر ملکی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد سب سے زیادہ امریکا کے ارب پتی افراد متاثر ہوئے۔
میٹا کے بانی مارک زکربرگ کی دولت میں سب سے زیادہ 9 فیصد کمی آئی، 17.9 بلین ڈالرز کے نقصان کے بعد ان کی کمپنی کے شیئرز کی قدر 28 فیصد تک گر گئی۔
مارک زکربرگ کے بعد جیف بیزوس کی دولت میں سب سے زیادہ کمی آئی ہے۔
ایمازون کے اسٹاک 9 فیصد گرنے کے بعد کمپنی کے بانی کو 15.9 بلین ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کو اس سال اب تک 110 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے جس میں گزشتہ ہفتے ٹرمپ کی جانب سے غیر ملکی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد جمعرات کو ہونے والا 11 بلین ڈالرز کا نقصان بھی شامل ہے۔
ٹیرف لگنے کے اعلان کے بعد ٹیسلا کے اسٹاک 5.5 فیصد تک گر گئے۔
یورپی یونین امریکا کے لیے پابند تمام مصنوعات پر نئے 20 فیصد ٹیرف لگانے کے لیے تیار ہے جس سے دیگر چیزوں کے علاوہ شراب اور پرتعیش اشیاء کی برآمدات کو نقصان پہنچنے کی توقع ہے۔
جس کی وجہ سے برنارڈ آرنالٹ کی کمپنی کے اسٹاک گر گئےاور اُنہیں 6 بلین ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
جوتے بنانے والی چینی کمپنی ہوالی کے بانی کو 1.2 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے کیونکہ چین پر ٹرمپ کے 34 فیصد اضافی ٹیرف لگنے کے بعد ان کی کمپنی کے اسٹاک گر گئے۔