• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمندر پار پاکستانی ہمارے سفیر، سر کا تاج ہیں، شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانی ہمارے سفیر اور سرکا تاج ہیں، ان پر جتنا کچھ نچھاور کریں کم ہے۔

اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ آج ہمارے پاکستانی یورپ، امریکا، خلیجی ممالک سے یہاں تشریف لائے، ایک کروڑ پاکستانی دنیا کے مختلف خطوں میں آباد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے شبانہ روز محنت سے طب، انجینئرنگ اور دیگر شعبوں میں نام اور رزق حلال کمایا اور تمام ممالک میں پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام اوورسیز پاکستانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں نے محنت اور لگن سے اپنا مقام بنایا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لیے وفاقی یونیورسٹیوں میں 5 فیصد کوٹا ہوگا جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کے 3 ہزار بچوں کو میڈیکل کالجز میں داخلہ دیا جائے گا۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے 5 ہزار بچوں کو ہنر سکھایا جائے گا جبکہ سرکاری ملازمتوں میں عمر کی حد میں 5 سال کی چھوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آن لائن سیل ڈیڈ رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، سمندر پار پاکستانیوں کےلیے ایک خصوصی آفس مختص کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دیرینہ مطالبہ تھا، جس کا قیام عمل میں لایا جائے گا، تعمیر کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے اس مرتبہ 4 ارب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجا ہے، امید ہے کہ ایک سال کے دوران یہ ترسیلات 38 ارب ڈالر سے بڑھ جائیں گی، یہ ترسیلات زر ہماری برآمدات سے بھی زیادہ ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہر سال 14 اگست کو اوورسیز پاکستانیوں کو ان کے شعبوں میں بہتر کارکردگی پر سول ایوارڈ دیا جائے گا، 15 پاکستانیوں کی نامزدگی بیرون ملک سے اسٹیٹ بینک میں رقم بھیجنے والوں کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے گرین چینل کا آغاز کیا تھا، چند ہفتوں میں آپریشنل ہوجائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ سپہ سالار عاصم منیر ایک سچے پاکستانی اور زبردست پروفیشنل ہیں، ان کے جو دل میں ہوتا ہے وہی زبان پر بھی ہوتا ہے، پاکستان کا دفاع محفوظ ہے کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے تانے بانے جہاں سے ملتے ہیں، کون ان کو پیسے دے رہا ہے، اس کا سب کو پتہ ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے دہشت گردوں کیخلاف جو جہاد کیا اس کی مثال عصر حاضر میں نہیں ملتی، 2018 میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوچکا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ فاش غلطیوں کی وجہ سے چند سال بعد دہشت گردی دوبارہ سامنے آئی ہے، دہشت گردوں کو سوات اور دوسرے علاقوں میں لاکر بسایا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہارڈ اسٹیٹ اور سافٹ اسٹیٹ کے تقاضوں میں فرق ہوتا ہے، معاشی استحکام ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، پاکستان معاشی طاقت بنے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاک فوج کے شہداء سے متعلق سوشل میڈیا پر غلیظ گفتگو کی جاتی ہے، پاکستان میں 80 ہزار افراد نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جام شہادت نوش کیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں ظلم اور زیادتی ہورہی ہے، سیزفائر کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔

قومی خبریں سے مزید