• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلمان آغا کا مستقبل میں دو پلیئرز کی قومی ٹیم میں شمولیت کا عندیہ

پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈر سلمان علی آغا نے ایونٹ میں حسن علی اور صاحبزادہ فرحان کی کارکردگی سے پر مسرت کا اظہارکیا اور عندیہ دیا ہے کہ دونوں پلیئرز کو مستقبل میں قومی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں سلمان علی آغا نے کہا کہ پی ایس ایل میں ان کی کوشش اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے پرفارم کرنے اور اپنی ٹیم کو جتوانے کے ساتھ یہ بھی ہوگی کہ وہ ان کھلاڑیوں پر نظر رکھیں جو مستقبل میں پاکستان ٹیم کے لئے کارآمد ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن پلیئرز کو آگے پاکستان سے کھیلنا ہے یا جن کو مجھے لیڈ کرنا ہے وہ ان کی فارم اور فٹنس پر نظر رکھوں گا۔

سلمان علی آغا نے براہ راست کسی نوجوان پلیئر کا نام تو نہیں لیا لیکن حسن علی اور صاحبزادہ فرحان کی پرفارمنس کی تعریف کی اور اس جانب اشارہ کردیا کہ ان کی نظریں ان دونوں پلیئرز کی ٹیم میں واپسی پر مرکوز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ "ابھی تو ہر ٹیم کے 2،3 میچز ہوئے ہیں، ٹورنامنٹ کا آغاز ہے ، 7،8 میچز ہوجائیں پھر اندازہ ہوگا کہ کون سا پلیئر تسلسل سے پرفارم کررہا ہے ، جس طرح سے حسن علی بولنگ کررہے ہیں اور جو فارم صاحبزادہ فرحان کی ہے تو اس پر نظر جائے گی۔

ایک سوال پر اسلام آباد یونائٹیڈ کے پلیئر نے کہا کہ ماڈرن ڈے کرکٹ کا مطلب یہ ہے کہ آپ گیم کی رفتار اس کے مطلوبہ معیار کے مطابق رکھیں، ٹیم میں یہ کلچر لانا ضروری ہے کہ کنڈیشن کے مطابق کھیلیں۔

انہوں نے کہا کہ ماڈرن ڈے کرکٹ اہم بات یہ ہے کہ رنز بننے کی رفتار کم نہ ہو، اگر دوسری بیٹنگ ہے تو ضروری ہے کہ مطلوبہ رن ریٹ کے مطابق کھیلیں، اگر پہلی بیٹنگ ہے تو اہم ہے کہ اپنے پار اسکور کو ذہن میں رکھ کر کھیلیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کبھار کوشش میں ناکامی ہو جاتی ہے جو کہ قابل قبول ہے تاہم آغا سلمان نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان کے پاس ایسے پلیئرز ہیں جو مارڈن ڈے کرکٹ کے تقاضوں پر پورا اترتے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں پاکستان ٹیم بہتر کرکٹ کھیلے گی اور کہا کہ ’آنے والی ٹی ٹوینٹی سیریز، ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں کوشش ہوگی کہ ایسی کرکٹ کھیلیں جیسی کہ لوگ ہمیں کھیلتا دکھنا چاہتے ہیں۔

سلمان علی آغا نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں انٹرٹینٹ کو سمجھنا ہوگا، جس کا ہر گز مطلب نہیں ہے کہ صرف مارنا ہی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مطلوبہ رفتار سے میچ کو چلائیں۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نوجوان پلیئرز کم تجربے کی وجہ سے غلطی کر بیٹھتے ہیں لیکن اہم چیز ان کا اس سے سیکھنا ہے۔

سلمان علی آغا نے کہا کہ کرکٹ جس قدر بھی بیٹر فرینڈلی ہوجائے، بولرز کی اہمیت برقرار رہے گی، بیٹرز میچ جتواتے ہیں اور بولرز ٹورنامنٹ جتواتے ہیں، ہائی اسکورننگ پچ پر اگر آپ کے بولرز 10،15 رنز کم دیتے ہیں تو یہ آپ کیلئے کافی اہم ہوتا ہے۔

ایک سوال پر قومی آل راؤنڈر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ 10 میں یہی کوشش ہوگی کہ اسلام آباد کو چوتھی ٹرافی دلوائیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ لاہور نے جیسا مومینٹم پکڑا ہے ویسا کھیلا تو وہ اس ٹورنامنٹ میں سخت حریف ثابت ہوگی۔

ایک سوال پر سلمان آغا، جو ماضی میں لاہور قلندرز سے کھیل چکے ہیں، نے کہا کہ’میرا تعلق لاہور سے ہے، جب اسلام آباد سے میچ نہیں ہوتا تو دل چاہتا لاہور جیتے۔‘

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے پی ایس ایل 10 میں اچھا آغاز کیا، اس سے اعتماد ملتا ہے۔ امید ہے ٹیم اس مومینٹم کو برقرار رکھے گی۔

قومی خبریں سے مزید