اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست آئندہ ہفتے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے بانی پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست بھی مقرر کرنے کی استدعا کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے روسٹرم پر آکر کہا کہ مرکزی اپیل مقرر کرنے کا میکنزم ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں پہلے بھی یہاں زیرِ سماعت ہیں، شکایت ہے جو آپ کے سامنے رکھنی ہے۔
سلمان صفدر نے کہا کہ تیسری دفعہ بانی پی ٹی آئی اس کیس میں جیل گئے ہیں، دوسری دفعہ پھر نیب نے بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا، تیسری دفعہ سزا کے بعد وہ جیل میں ہیں، آپ کے آفس سے متعلق شکوے کی بات ہے، ہماری سزا معطلی کی درخواستیں مقرر ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی کوئی ترجیح نہیں ہے، وہ اپیل کیوں جلد سنی گئی کیونکہ رات گئے تک ٹرائلز ہوتے رہے، آپ کے پاس سزا معطلی کی ہماری درخواستیں پڑی ہوئی ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ جو درخواستیں لگنی چاہئیں وہ لگ نہیں رہیں، جو اپیلیں نہیں لگنی چاہئیں وہ آفس لگا رہا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیلیں التوا میں ہیں، توشہ خانہ اپیلیں زیر التوا پڑی ہوئی ہیں، اب سمجھ آئی عدالت سے ہمیں ریلیف مل جاتا ہے، آفس ہے جو کیس لگا نہیں رہا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا اس کیس میں کردار بھی کوئی نہیں، 22 سال وکالت کی، مجھے اپنی ٹریننگ پر شک ہو جاتا ہے، رجسٹرار آفس نے بڑے عجیب اعتراض لگائے، ارجنٹ فارم نہیں لگائے۔