یوکرین کے قدرتی وسائل سے متعلق امریکا اور یوکرین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، واشنگٹن اور کیف کے حکام نے معاہدے پر دستخط کردیے۔
کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد کیے گئے اس معاہدے کے تحت یوکرین اپنی نادر معدنیات تک امریکا کو رسائی دے گا۔
یوکرین کی اول نائب وزیراعظم یولیا سویریڈینکو نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے معاہدے پر بدھ کو دستخط کردیے ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق امریکا یوکرین سرمایہ کاری اور تعمیر نو فنڈ قائم کیا جائے گا جس کے ذریعے جنگ کے آغاز سے ابتک یوکرین کو دی گئی 175 ارب ڈالر امداد کی امریکا کو واپسی ممکن بنے گی۔
معاہدے کے تحت دونوں ممالک مل کر کام کریں گے اور مل کر سرمایہ کاری کریں گے، کم یاب معدنیات کی مستقبل میں فروخت سے حاصل آمدنی میں امریکا کو بھی حصہ دیا جائے گا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ روس کو پیغام ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک ایسے امن عمل کے لیے پرعزم ہے جس کا محور آزاد، خودمختار اور خوشحال یوکرین ہو۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ کوئی بھی ریاست یا ملک جس نے جنگ میں روس کی مدد کی ہے اسے یوکرین کی تعمیر نو میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکا نے یوکرین کی فوجی امداد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے نادر معدنیات کے حصول سے جوڑ دیا ہے۔