• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے ایران کی ثالثی کی کوششیں، وزیر خارجہ کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات


پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے ایران نے ثالثی کی کوششیں شروع کردیں۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ملاقات کی، سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیتے ہوئے اعلیٰ سطح کے روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا۔

 میڈیا سے گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ملاقات میں خطے کی موجودہ صورتحال اور پہلگام واقعہ کے بعد پاک بھارت تعلقات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، پاکستان پہلگام واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کرچکا ہے، پاکستان پہل نہیں کرے گا لیکن مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ صدر اور وزیراعظم سے بھی ملاقاتیں کریں گے، وہ اسی ہفتے بھارت بھی جائیں گے۔

خیال رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 سیاح کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی تھی۔

پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش بھی کی گئی، جس کا بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا، جبکہ چین، ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کی ہے۔

چین کے بعد ترکیہ نے بھی بھارتی جارحانہ بیانات پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

دوسری جانب پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کو سفارتی سطح پر مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بھارت کے جارحیت پر مبنی بیانیے کو تمام بڑے ممالک نے مسترد کر دیا، روسی وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور بھارت کو تمام معاملات بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ دیا ہے، امریکا اور یورپی یونین بھی بھارت کو کہہ چکے کہ پاکستان کے ساتھ معاملات بات چیت سے حل کرے۔

سوئٹزر لینڈ نے بھی پاکستان کی پہلگام واقعے کی تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا، یورپی یونین اور اب روس کا معاملات بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ بھارت کی سفارتی تنہائی ظاہر کرتا ہے،

یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں، فیصلے بالآخر مذاکرات کی میز پر ہی ہونے ہیں، بھارت نے اگر جارحیت کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید