کراچی میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، اغوا کا مقدمہ ٹرانپسورٹر سرفراز کی مدعیت شاہ لطیف ٹاؤن میں درج کرلیا گیا، جس میں میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد نامزد کیے گئے ہیں۔
مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ پولیس موبائل اور سفید گاڑی میں مجھے اور دوست کو اغواء کیا گیا، مسلح افراد آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر نامعلوم مقام پر لے گئے، تاوان دینے سے انکار پر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ شہری کا مزید کہنا ہے کہ اغوا کاروں کو بتایا گاڑی کی چھت میں پیسے چھپائے ہیں، اغوا کاروں نے میری گاڑی کی چھت سے پانچ لاکھ 25 ہزار روپے نکالے، رقم لینے کے بعد ہمیں قومی شاہراہ پر چھوڑ دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ شہری نے آئی جی سندھ سے کارروائی کی درخواست کی تھی، تحقیقاتی کمیٹی نے انکوائری کے بعد سمری اعلیٰ حکام کو ارسال کی تھی، واقعے میں ملوث اہلکاروں کو آئی جی سندھ نے معطل کر دیا، تاہم واقعے میں ملوث کوئی ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔