پشاور(نیوزرپورٹر)قومی احتساب بیوروخیبر پختونخوا نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے سابق سپرنٹنڈنٹ (BPS-17) اور موجودہ مردان یونیورسٹی میں سپرنٹنڈنٹ کی اسامی پرخدمات انجام دینے والے ملزم زاہد محمود کوگرفتارکرلیاہے۔مبینہ طورپرملزم زاہدمحمود نے اپنے دیگرساتھیوںکی ملی بھگت سے بدعنوانی میںملوث تھاعلاوہ ازیں ملزم نے اپنے اختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوئے عبدالولی خان یونیورسٹی میں 652اہلکاروںکوغیرقانونی طریقے سے بھرتی اورمستقبل کیاتھا۔ سپرنٹنڈنٹ زاہدمحمودعبدالولی خان یونیورسٹی میںمذکورہ اسامی پر2009سے 2012تک خدمات انجام دے چکاہے تاہم دوران ملازمت انہوںاپنے ساتھیوںکی ملی بھگت سے652افرادکی غیرقانونی طریقے سے بھرتی اورکنٹریکٹ اہلکاروںکی مستقلی کیلئے صوبائی حکومت کی 2005میںجاری کردہ نوٹیفکیشن کی غلط تشریح کرتے ہوئے سمری تیارکی تھی۔ملزم کی جسمانی ریمانڈحاصل کرنے کیلئے جلداسے احتساب عدالت کے سامنے پیش کیا جائیگا۔