• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی جارحیت سے نمٹنے اور جنگ بندی سے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 2ارب 40کروڑ ڈالر مالیت کے دو پیکیجوں کی منظوری دی ہے جس میں موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ایک ارب 40کروڑ ڈالر کی ایک نئی سہولت بھی شامل ہے۔بھارت نے آئی ایم ایف سے پاکستان کے قرض پروگرام کو رکوانے کی سر توڑ کوشش کی تھی۔عالمی ادارے نے بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو ذمہ دارانہ انداز سے مسترد کیا جس سے آئی ایم ایف پروگرام کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی سازش ناکام ہو گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے قسط کی منظوری اور اس کے خلاف بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں کی ناکامی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا معاشی صورتحال بہتر ہوئی ہےاور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے جبکہ بھارت یکطرفہ جارحیت کے ذریعے ہمارے ملک کی ترقی سے توجہ ہٹانے کی سازش کر رہا ہے۔انہوں نے معاشی ٹیم کی بھی ستائش کی اور کہا کہ گزشتہ 14ماہ میں بہتر معاشی اشاریے حکومت کی مثبت پالیسیوں کا مظہر ہے۔آئی ایم ایف بھی اپنے اعلامیہ میں معترف ہے کہ پاکستان نے معاشی اہداف میں شاندار کارکردگی دکھائی۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین 25مارچ کو پہلے جائزہ مذاکرات کی کامیابی کے بعد 2ارب 40کروڑ ڈالر فراہمی کے لیے سٹاف سطح کا معاہدہ طے پایا تھا۔عالمی ادارہ اب توسیعی فنڈ سہولت(ای ایف ایف)کے تحت ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط فوری طور پر جاری کرے گا اور 1.4ارب ڈالر اگلے 28مہینوں کے دوران جاری کیے جائیں گے۔اس طرح آئی ایم ایف کی امداد کا مجموعی حجم 8ارب 30کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔اس قسط سے پاکستان کے مجموعی زر مبادلہ کے ذخائر 11ارب ڈالر تک بڑھ جائیں گے۔

تازہ ترین