• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے سائبر ہتھیاروں کا 10 فیصد سے بھی کم حصہ استعمال کیا

انصار عباسی

اسلام آباد:ایک سینئر دفاعی ذریعے کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جوابی حملے میں اپنے سائبر ہتھیاروں کا صرف 10؍ فیصد سے بھی کم حصہ استعمال کرکے بھارت کو زبردست نقصان پہنچایا۔ پاکستان نے اپنی سائبر وارفیئر صلاحیتوں کا دسواں حصہ استعمال کیا اور اس سے پہنچنے والے دھچکے سے خود کو عالمی آئی ٹی مرکز سمجھنے اور اس پر ناز کرنے والا ملک بھارت ہل کر رہ گیا۔ پاکستان کے جوابی حملے نے بھارت کو کئی محاذوں پر حیران کر دیا لیکن سب سے زیادہ تباہی ایسی تھی جو نظر نہ آنے والی تھی۔ سیکورٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے میزائل حملے سے قبل ہی بھارتی اسٹاک مارکیٹس میں صرف 48؍ گھنٹوں میں 6900؍ ارب بھارتی روپے (83؍ ارب ڈالرز) ڈوب گئے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ نفٹی 500؍ کی حالت بری ہوگئی، ریلائنس کے شیئرز 2.1، ایچ ڈی ایف سی کے 2؍ فیصد شیئرز ڈوب گئے جبکہ مختلف بینکوں کی حالت بھی قابل رحم نظر آئی۔ جس وقت دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے ہفتے کے روز علی الصبح آپریشن کرتے ہوئے فتح اول، فتح دوم راکٹس اور بابر کروز میزائل کی مدد سے بھارت کے اندر گھس کر مختلف مقامات پر حملہ کیا اور اس کے جدید ترین ایس 400؍ ریڈار سسٹم سمیت مختلف اہداف کو نشانہ بنایا، اس وقت پاکستان کی جانب سے کیے گئے پوشیدہ سائبر حملے نے بڑی تباہی پھیر دی۔ پاکستانی سیکورٹی ذرائع کے مطابق، ہمارے سائبر حملے کے نتیجے میں ایس سی اے ڈی اے (SCADA) کے 10؍ سسٹم (Arrays) جل گئے، 1744؍ سرورز ناکارہ ہوگئے، 13؍ بھارتی سرکاری ویب سائٹس بند، ریلوے کا نظام درہم برہم، پاور گرڈ بند ہوگیا جبکہ ممبئی شہر کی بجلی ہنگامی بیک اپ سسٹم پر منتقل ہوگئی۔ پاکستان نے جی پی ایس اسپوفنگ، سگنل جیمنگ، سیٹلائٹ بلائنڈنگ، ڈیٹابیس ہیکنگ اور بیانیے کی جنگ کا زبردست کھیل کھیلا، جس سے بھارتی منڈیوں کو شدید نقصان ہوا اور اس کا انفرااسٹرکچر جام ہو کر رہ گیا۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ یہ کوئی معمولی جوابی کارروائی نہیں تھی۔ یہ ففتھ جنریشن وارفیئر ہے جس میں پاکستان نے صرف جواب نہیں دیا بلکہ جنگ لڑنے کا طریقہ کار ہی تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جنگ میں نہ ٹینک ہیں نہ کوئی معاہدے، اگر کچھ ہے تو بس ٹیکنالوجی، فائبر کیبل، فریکوئنسی اور خوف۔ پاکستان کی جانب سے فتح اول اور فتح دوم کا استعمال، صرف نفسیاتی دباؤ ڈالنے کیلئے دہلی، گجرات اور دیگر اہم شہروں پر بغیر ہتھیار والے ڈرونز کا پرواز کرنا، دوسرے ہتھیاروں کے ساتھ خودکش (کامی کازی) اور ہدف کو تباہ کرنے والے ڈرونز کا استعمال، اور اپنے الیکٹرانک وارفیئر آلات کے ذریعے دشمن کے سیٹلائٹ سسٹم کو جام اور ان کے نظام کو مفلوج کرنا پاکستان کی بھارت کیخلاف کارروائی کی نمایاں جھلکیاں تھے۔ پاکستان کی جانب سے درست انٹیلی جنس کے ذریعے پاکستان میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل کرنے والے بھارتی دہشت گرد کیمپوں کی نشاندہی کی گئی اور انہیں نشانہ بنایا گیا، جس سے ماسٹر مائنڈز اور منصوبہ سازوں کو مارا گیا۔

اہم خبریں سے مزید