راولپنڈی (نمائندہ جنگ)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا ہے کہ کوئی انڈین پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں ہے ‘پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے 26 انڈین اہم فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے‘ان میں بھارتی فوجی تنصیبات اور دہشت گردی کے تربیتی مراکزشامل تھے‘سیز فائر کی درخواست پاکستان نے نہیں کی تھی بلکہ جنگ بندی کی خواہش کا اظہار انڈیا کی جانب سے کیا گیا تھا‘مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا‘ فوج نے اپنی صلاحیتیوں کا جزوی استعمال کیا، متعدد جنگی صلاحیتیں مستقبل کیلئے محفوظ رکھیں‘ہمارے ایک طیارے کو معمولی نقصان پہنچاہے وہ جلد آپریشنل ہوجائےگا‘وائس ایڈمرل رب نواز کے مطابق پاکستان کی بحری فوج کو تیار دیکھ دشمن کی آگے بڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی جبکہ پاک فضایہ کے ائیر وائس مارشل اورنگزیب احمدکاکہنا ہے کہ انڈیا کی فضائیہ کے مقابلے میں پاکستان کو چھ صفر سےکامیابی ملی۔پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایئرفورس اور نیوی افسران کے ہمراہ اتوارکی شب پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ شروع کیا ‘پاکستان کی مسلح افواج، پوری قوم خصوصاً نوجوانوں کے جذبے، حوصلے اور بھرپور حمایت پر دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہیں، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں ہمارے حوصلے کو بڑھایا، پاکستان کے ان نوجوانوں کے بھی مقروض ہیں جو سائبر اور انفارمیشن کے محاذ پر صف اول کے سپاہی بنے‘ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر، وطن کےدفاع میں متحد ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا‘ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا‘ان تنصیبات کو نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بھارت کے اندر بھی نشانہ بنایا گیا۔ان مقامات میں سورت گڑھ ، سرسہ، بجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بھٹنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کورٹ شامل تھے، بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے، ان کو تباہ کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا جبکہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا، کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں ان بھارتی اہم مواصلاتی اور انفرااسٹر کچر نظام کو مفلوج کیا گیا جو بھارتی افواج استعمال کررہی تھیں‘پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگیں صلاحیتیں موجود ہیں جن میں کچھ کا استعمال محدود سطح پر کیا گیا جبکہ کئی صلاحیتیں آئندہ کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں۔کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ جب کبھی ہماری خود مختاری یا سرحدوں کی خلاف ورزی کی گئیتو ہمارا رد عمل جامع اور فیصلہ کن ہوگا۔ اس موقع پر وائس ایڈمرل رب نواز نے بتایا کہ چھ اور سات مئی کی درمیانی شب انڈیا کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان نیوی مکمل طور سے تیار تھی۔پاکستان نیوی نے تمام بندرگاہوں کو آپریشنل رکھا‘پاکستان کی سمندری حدود سے انڈیا کا جہاز 400 ناٹیکل میل دور تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی بحری فوج کو تیار دیکھ دشمن کی آگے بڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔پاک فضایہ کے ائیر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ انڈیا نے ڈرون سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، انڈین فضائیہ کی جارحیت پر اس کے طیارے مار گرائے۔پاکستان کی فوج نے انڈین فوجی تنصیبات اور دہشت گردی کے تربیتی مراکز کو تباہ کیا اور اس دوران انڈیا کی فضائیہ کے مقابلے میں پاکستان کو چھ صفر سےکامیابی ملی۔