پشاور( وقائع نگار) افغان ٹرانسپورٹ اونر ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر محمد نور احمد زئی نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سید شہاب علی شاہ،آئی جی پی ذوالفقار حمید اور سی سی پی او پشاور ڈویثرن قاسم علی خان سے مطالبہ کیا ہے کہ طور خم کے علاوہ فرنٹیئر روڈ اور طور خم روڈ پر پولیس اور سفید کپڑوں میں ملبوس سرکاری اہلکاروں کی جانب سے افغان ٹرانزٹ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کی مال بردار گاڑیوں سے غیر قانونی طور پر روزانہ کی بنیادوں پر لاکھوں روپے کی بھتہ وصولیوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور اس گھناؤنے دھندے میں ملوث پولیس افسروں عملے اور ارکان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے جہاں متعدد مقامات پر مقامی پولیس افسروں کے نام پر کُھلے عام زبردستی لُوٹ مار کی جارہی ہیں ایک بیان میں صدر محمد نور احمد زئی نے مذید کہا کہ فرنٹیئر روڈ پر بیسیں پہاڑ کے ساتھ غیر قانونی کانٹا کے اہلکار پولیس کی سرپرستی میں افغانستان جانے یا پاکستان آنے والے ٹرانزٹ مال بردار گاڑیوں (ٹرالرز) سے زبردستی پانچ پانچ سو روپے کے حساب سے روزانہ لاکھوں روپے وصول کرکے لُوٹ مار کا بازار گرم کیئے ہوئے ہیں