یوکرینی صدر ولادومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہے۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان 2022ء کے بعد سے پہلے براہِ راست جنگ بندی مذاکرات کا آج استنبول میں آغاز ہو گیا۔
اس حوالے سے یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کی امن مذاکرات میں پہلی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ قتل و غارت روکنے اور سفارت کاری اور ٹھوس بنیاد بنانے کے لیے ضروری ہے۔
صدر زیلنسکی کا بھی کہنا ہے کہ اگر روسی وفد مذاکرات کے لیے راضی نہیں ہو سکتا تو یہ 100 فیصد واضح ہو جائے گا کہ روسی صدر پیوٹن سفارت کاری کو کمزور کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مذاکرات میں دونوں ممالک روس اور یوکرین کے وفود اور ترک نمائندے شامل ہیں، لیکن ابتدائی رپورٹس کے برعکس صدر پیوٹن اور صدر زیلنسکی اِس میں شامل نہیں ہیں۔
ادھر نو منتخب پوپ لیو چہار دہم نے کیف اور ماسکو کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔