اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ افواجِ پاکستان کی شاندار حکمتِ عملی نے نہ صرف پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ بخوبی نبھایا بلکہ جغرافیائی سرحدوں پر بھی مملکتِ خداداد پاکستان کی عسکری قیادت نے انتہائی مشکل معاشی مراحل سے گزرتے ہوئے دشمن اور دشمن دار قوتوں پر بھی اپنی جدید ترین’’ففتھ جنریشن سٹریٹجی‘‘ کی دھاک بٹھا کر قوم اور مملکت کا سر فخر سے بلند کرنے کیلئے اعلیٰ ترین اور حتی المقدواقدامات کیے۔اب ہم کھلے عام مودی جی سے کہہ سکتے ہیں کہ ’’ ہُن آرام ای‘‘۔
گزشتہ 14 دنوں میں پاگل، بے وقوف، جاہل اور عقل سےعاری ہندوستان کی قیادت نے اپنی فضول حرکتوں کے باعث نہ صرف اپنے ہاں کئی قیمتی جانوں کا نقصان کیا بلکہ اربوں روپے کی ٹیکنالوجی بھی تباہ و برباد کروا لی ۔ عزت بھی الگ گنوا ئی اور معاشی طور پہ قوم کو دس سال پیچھے بھی دھکیل دیا۔ مگر شکر الحمداللہ مشکل کہ اس مختصرسے عرصےنے پوری پاکستانی قوم کو افواجِ پاکستان کے ساتھ یکجا کر دیا۔ جہاں بچے بہادر فوج کے حق میں نعرے لگاتے رہے وہیں بزرگ بھی کامیابی کی دعائیں کرتے رہے۔
اس دوران ہوا کچھ یوں کہ بین الاقوامی’’سپر پاورز‘‘کو پاکستانیوں کے بے خوف اور بہادر چہرے دیکھنے کو ملے۔ طاقت ور قوتوں نے صرف دو روز پہلے اپنا موقف دیا تھا کہ ’’ان دونوں ملکوں کی لڑائی کے درمیان ہم نہیں آئیں گے کیونکہ ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں‘‘۔ مگر بس ایک ہی جھٹکے میں سب کے چودہ طبق روشن ہو گئے اور ’’سپر پاورز‘‘ نے خود ہی فرما دیا کہ’’گزشتہ رات بھر سے ہم دونوں ممالک کی عسکری قیادت سے جنگ بندی کے لئے مذاکرات میں مصروف تھے‘‘یعنی مودی جی کی جان چھڑانے کے لئے پاکستانی شاہینوں کے ترلے اور منتیں کی جا رہی تھیں۔
الحمدللّٰہ سیز فائر کا با قاعدہ اعلان تو ہو گیا مگر دشمن کو مزہ چکھانے، اس کے گھر میں حتیٰ کہ اس کے گھر میں بلکہ میٹنگ رومز میں گھس کے مارنے کے بعد۔ انسانی جانوں کا نقصان کبھی بھی، کسی بھی صورت، کسی کو بھی گوارا نہیں۔ ہم تو یوں بھی مسلمان ہیں اور ہمارے نبی ﷺ رحمت اللعالمین ہیں، ہمیں انسانیت کی عزت اور قدر کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ہمارے برَی، بحری، اور فضائی شاہینوں نے دشمن کا مالی اور تکنیکی نقصان ضرور کیا لیکن کسی سویلین کو ٹارگٹ نہ کیا۔
ایسے موقع پر میں خاص طور پر شکریہ ادا کرنا چاہوں گی خالصتان تحریک کے سربراہ سردار گرپتونت سنگھ پنوں کا جن کے زور دار للکارے نے ہی مودی جی کی سانسیں اکھیڑ کر رکھ دیں۔ ایسے مشکل حالات میں جب ایٹمی جنگ کا خطرہ دونوں طرف منڈلا رہا تھا سردار جی نےپوری سکھ قوم کو پاکستانی افواج سے نہ لڑنےپر آمادہ کر لیا ۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر دو ٹوک انداز میں واضع کر دیا کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پوری سکھ قوم پاکستانی عسکری قیادت کے شانہ بشانہ جنگ لڑے گی۔
میری نظر میں سیز فائر کروانے کا سہرا سردار گرپتونت سنگھ پنوں کے کے سر بھی جاتا ہے جن کی کامیاب سفارتی حکمتِ عملی نے ہندوستان حکومت کو واقع ہی ڈرا دیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ لڑائی تو بارڈر کے پار جا کر لڑنی پڑے گی، جبکہ پنجاب کا سکھ اپنے مذہبی پیشوا بابا گرو نانک دیو جی کی جنم بھومی ننکانہ صاحب کی وجہ سے پاکستان کی سرزمین کی طرف میلی آنکھ اٹھانےکی بھی اجازت نہیں دے گا۔
جس طرح کسی بھی مسلمان کے لئے حرم شریف اور مدینہ شریف کی عزت اور حفاظت اپنی جان سے بڑھ کر عزیز ہے، سکھ مذہب کے لئے ننکانہ صاحب کی اہمیت بھی کچھ اسی طرح کی ہے ۔
پوری پاکستانی قوم مبارک باد کی مستحق ہے جس نے انتہائی ٹھنڈے میٹھے انداز میں دشمن کو چاروں شانے چت کرنے کے لئے اپنی عسکری قیادت کا بھر پور ساتھ دیا اور دن رات کامیابی کی دعا بھی کی۔ آپریشن 'بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص...زندہ باد، پاک فوج پائندہ باد، پاکستان ہمیشہ زندہ باد!