• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قارئین !بتاتا چلوں کہ ہندوتوا کے اسیر بھارت نے اپنے 22 اپریل کے پہلگام ڈرامے کے ساتھ ہی پاکستان کیخلاف جنگ کا ماحول گرما دیا تھا اور مودی سرکار نے پاکستان کی سلامتی پر اوچھا وار کرنےکے ایجنڈے کے مطابق جنگی جنونی اقدامات اٹھانے کے فیصلے کرنا شروع کر دیئے تھے۔ پاکستان نے مودی سرکار کے پہلگام ڈرامے کا جھوٹ ثبوتوں کے ساتھ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا مگر اسکی ہٹ دھرمی اور جنگی جنون برقرار رہا۔ پاکستان کی سول، سیاسی اور عسکری قیادتوں نے بھارت سرکار کو دوٹوک الفاظ میں باور کرایا کہ اسکی شرانگیزیوں کے باوجود پاکستان علاقائی اور عالمی امن کی خاطر اسکے ساتھ باقاعدہ جنگ میں پہل نہیں کرےگا مگر اسکی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ بھارت کی تاریخ ریاستی سازشوں اور خود ساختہ حملوں سے بھری پڑی ہے مگر اس بار نئی دہلی نے تمام حدیں پار کر دیں ’’آپریشن سندور‘‘ کی شکل میں براہ راست پاکستانی سرزمین پر حملہ کر دیا۔ یہ عمل بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنگی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی تھی۔ اس کھلی جارحیت کے باوجود پاکستان نے فوری ردعمل دینے کے بجائے عالمی برادری کو موقع دیا کہ وہ اس خطرناک اشتعال انگیزی کا نوٹس لے اور بھارت کو کٹہرے میں لائے لیکن افسوس کہ اقوام متحدہ، واشنگٹن، برسلز اور دیگر عالمی دار الحکومتوں نے ایک بار پھر مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔ دنیا نے وہی روش اپنائی جوہمیشہ اپناتی ہے۔ جب ایک ایٹمی مسلم ریاست پر حملہ ہو، تو محض ’تحفظات‘ کا اظہار اور جب وہ ریاست جواب دے، تو ’تشویش‘ کی لہریں اٹھنے لگتی ہیں۔ پاکستان نے بار ہاخبر دار کیا تھا کہ بھارت کی دہشتگردی، جارحانہ عزائم اور ریاستی غنڈہ گردی کا اگر بروقت سدباب نہ کیا گیا، تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ وزیر خارجہ، آرمی چیف اور وزیر اعظم واضح کر چکے تھے کہ ہم امن کے داعی ہیں لیکن عزت، خود مختاری اور سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ مگر شاید دنیا نے یہ وارننگ سننے کے بجائے اسے نظر انداز کرنا ہی بہتر جانا۔ اب جب پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا ہے ،’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کی صورت میں دشمن کی بزدلانہ کارروائی کا حساب چکایا ہے، تو دنیا جیسے ہڑ بڑا کر جاگ اٹھی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ سے لے کر یورپی سفیروں تک سب سرگرم ہو گئے ہیں۔ اب عالمی قوتیں تحمل اور مذاکرات کی باتیں کر رہی ہیں، سوال یہ ہے کہ تم لوگ پہلے کہا تھے؟ یہ دہرا معیار ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کسی تنازع کو ہوا نہیں دینا چاہتا، لیکن اپنے لوگوں، اپنے شہروں، اپنے سپاہیوں اور اپنی سرزمین کا دفاع کرنا اس کا حق ہی نہیں، فرض بھی ہے۔ بھارت کو یہ پیغام دینا نا گزیر تھا کہ امن کی آڑ میں دہشتگردی، پروپیگنڈے اور حملے برداشت نہیں کئے جائیں گے۔ اب گیند پوری طرح بھارت کے کورٹ میں ہے۔ اگر نئی دہلی اب بھی اپنی روش سے باز نہیں آتا تو خطے کی آگ صرف سرحدی تنازع تک محدود نہیں رہے گی۔ پاکستان واضح کر چکا ہے کہ اب ہم اس سے آگے کے مرحلے میں جائیں گے، جس سے خدشہ ہے کہ یہ جنگی شعلے جنوبی ایشیا کو ہی اپنی لپیٹ میں نہیں لیں گے بلکہ عالمی امن کے ٹھیکیدار بھی زدمیں آ سکتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عالمی برادری کو اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ امن کے ساتھ کھڑی ہے یافتنہ پرور ریاست بھارت کے ساتھ جو ہر بار جھوٹ، تشدد اور نفرت کو ہتھیار بناتا ہے۔ پاکستان نے ثابت کردیا کہ وہ ٹیکنالوجی سے لیکر جنگی حکمت علمی تک کسی میدان میں پیچھے نہیں، برطانوی اخبار کے بقول پاکستان عسکریت کا بادشاہ ہے، لہٰذا اب اگر دنیا واقعی امن کی خواہاں ہے تو بھارت کو لگام دینا ہو گی۔ پاکستان نے اپنا فرض نبھا دیا، اب ذمہ داری دنیا کی ہے، ورنہ پاکستان کے عوام اپنی مسلح افواج کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں اور عوام اور افواج اس سے اگلے اور انتہائی مرحلے کیلئے بھی تیار ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان نے آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کا آغاز کرتے ہوئے بھارتی جارحیت پر جوابی کارروائی کی۔ پہلے حملے میں متعدد اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے ادھم پور ایئر پورٹ، پٹھان کوٹ، سرسہ، سورت گڑھ، برنالہ،بھٹنڈا اور سسرام ایئر فیلڈز، براہموس سٹوریج سائٹ، بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے جی ٹاپ اور اڑی میں سپلائی ڈپو سمیت 12اہداف کو تباہ کر دیا گیا ہے جبکہ بھارتی وزارت دفاع نے 26مقامات پر حملے کی تصدیق کی ہے، جن میں بیاس کے علاقے میں براہموس میزائل کا ڈپو بھی شامل ہے۔ ایئر بیس، ادھم پور اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا، ادھم پور ایئر بیس کو 3میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ ادھم پور ایئر فیلڈ سے پاکستان، امرتسر اور افغانستان پر میزائل داغے گئے تھے، بھارتی آرٹلری گن پوزیشن دہر نگیاری کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ بھٹنڈہ سے پاکستان پر حملہ کرنے والے بھٹنڈا ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70فیصد بجلی کے گرڈز کو ناکارہ کر دیا گیا جس کے باعث ہندوستان پر اندھیرا چھا گیا۔ پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے رابطہ کیا اور بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت نے امریکا پر واضح کیا کہ اگر بھارت معاملے کو یہیں پر روکتا ہے تو ہم بھی کارروائی روکنے کیلئے تیار ہیں تاہم اگر بھارت نہ رکا تو اس سے بھی زیادہ بھر پور اور بڑا جواب دیا جائے گا۔ پاکستان کے ہاتھوں ایسی شرمناک ہزیمتیں اٹھاتی اکھنڈ بھارت کی داعی مودی سرکار یقیناً اپنے عوام اور دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہی۔ بھارت کو دوسری بڑی ہزیمت اپنی فوج کے اندر سے اس وقت اٹھانا پڑی جب لدھیانہ سکھ رجمنٹ نے پاکستان کیخلاف لڑنے سے انکار کرتے ہوئے اپنی وردیوں کو آگ لگا دی۔ بھارتی ٹی وی چینلز نے ہی یہ جلتی ہوئی وردیاں پوری دنیا کو دکھائیں۔

تازہ ترین