زندہ قومیں اپنے محسنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔ پاک بھارت تنازع میں پاکستان کی فتح اور افواج پاکستان کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا جس میں ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے متحد ہوکر افواج پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کیا، ملک بھر میں ریلیاں نکالی گئیں اور اس جوش و جذبے نے ہمیں ایک قوم بنادیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھی تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے افواج پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور قوم کی شاندار فتح پر اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر میں نے اپنی تقریر میں وزیراعظم شہباز شریف، افواج پاکستان بالخصوص آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے بہترین روابط اور خارجہ پالیسی اپناکر قوم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ سے میرے اور میرے بھائی اشتیاق بیگ کے دیرینہ تعلقات ہیں۔ چین کی لازوال خدمات دیکھتے ہوئے ہم نے چینی قونصل جنرل کے ساتھ ’’یوم تشکر‘‘ منانے کا فیصلہ کیا۔ ہمارے گھر پر منعقدہ تقریب میں ساتھی پارلیمنٹرین اعجاز جاکھرانی، جاوید حنیف، شرمیلا فاروقی، وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل عرفان سومرو، سابق چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت، معروف بزنس مین عارف حبیب، البرکہ بینک کے صدر عاطف حنیف اور بیگ فیملی کے ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر بچوں اور مہمانوں نے چینی قونصل جنرل کو گلدستے اور تحائف پیش کئے۔ میں نے اپنی تقریر میں بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب 3 بجے پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ وزارت خارجہ میں اعلیٰ ترین حکام سے ملتے ہیں اور بھارتی حملے کے مدنظر آنے والے چند گھنٹوں کیلئے کچھ فیصلے ہوتے ہیں۔ یہ وہ فیصلے تھے جن پر پاک فضائیہ کے شاہینوں نے کامیابی سے عمل کرکے بھارتی دفاعی نظام اور رافیل طیاروں کے الیکٹرونکس اور سائبر نظام کو جام کردیا اور یہ طیارے پاکستان پر حملہ کرنے کے قابل نہ رہے، بھارتی دفاعی نظام فیل ہونے سے پاکستان نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور 10 بھارتی ایئر بیسز کو نیست نابود کردیا۔ اپنے ملک کی تباہی دیکھتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ سے جنگ بندی کی بھیک مانگی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب پاکستان کو بھارتی درخواست سے آگاہ کیا تو پاکستان نے ایک ذمہ دار نیوکلیئر ملک ہونے کے ناطے جنگ بندی کی درخواست قبول کرلی جسے پوری دنیا نے سراہا۔ ’’یوم تشکر‘‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی قونصل جنرل نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی Iron Clad کی طرح ہے۔ پاک بھارت جنگ کے دوران چین نے جو کچھ کیا، یہ ایک بھائی کا فرض تھا اور اگر مستقبل میں بھی پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو چین اس سے بڑھ کر ساتھ دے گا اور پاکستان کی مدد کرے گا۔پاک ترکیہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے ممبر کی حیثیت سے گروپ کی کنوینر شائستہ پرویز ملک کی قیادت میں پاکستانی پارلیمنٹرین کے ایک وفد نے اسلام آباد میں ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوگلو سے سفارتخانے میں ملاقات کی اور حالیہ پاک بھارت تنازع میں پاکستان کی بھرپور مدد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ترکیہ، امریکہ، چین اور روس کے بعد تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کے دفاعی آلات تیار کرنے والا ملک بن چکا ہے اور پاکستان کی دفاعی پیداوار کا انحصار ترکیہ پر بڑھتا جارہا ہے جس میں F-16 جنگی طیاروں کی اپ گریڈیشن، پاکستانی آگسٹا آبدوز اور فلیٹ ٹینکرز کی اپ گریڈیشن کے علاوہ فوجی ہیلی کاپٹرز، جاسوس ڈرونز کی خریداری کے معاہدے شامل ہیں۔ پاکستان جلد ترکیہ کے نیشنل فائٹر جیٹ پروگرام KAAN میں شامل ہوجائیگا۔ پاکستان ترکیہ سے جنگی بحری جہاز اور بغیر پائلٹ جنگی طیارے حاصل کرنیوالا پہلا ملک ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ترکیہ پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کا ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ منصوبہ بھی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے اور ترکیہ ایرو اسپیس انڈسٹریز اور پاکستان کی NUST یونیورسٹی سائبر سیکورٹی، ڈرونز اور ریڈار ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہیں۔ ترکیہ کیساتھ آذربائیجان نے بھی پاکستان کی کھل کر حمایت کی جسکے جواب میں بھارت نے ترکیہ اور آذربائیجان سے مصنوعات خریدنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پاک بھارت تنازع میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی ثالثی کا کردار اور سعودی وزیر خارجہ کا تنازع کے دوران پاکستان اور بھارت کا دورہ بھی قابل ذکر ہے۔ پاک بھارت مختصر جنگ نے دنیا میں بہت کچھ بدل دیا ہے، اس معرکے نے جہاں ایک طرف بھارت کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے، وہاں دوسری طرف بھارت کا جنوبی ایشیا پر بالادستی کا خواب افواج پاکستان اور شاہینوں نے چند گھنٹوں میں چکنا چور کردیا۔ پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ کا عدم توازن ختم ہوگیا ہے بلکہ پاکستان کو بہت حد تک بھارت پر برتری حاصل ہوگئی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ مودی حکومت کی احمقانہ حرکتوں سے دوبارہ عالمی مسئلہ بن گیا ہے اور پاکستان اب اسے عالمی فورمز پر زندہ کرسکتا ہے۔ چینی ٹیکنالوجی کی برتری دنیا میں ثابت ہوگئی ہے اور اس چھوٹی جنگ نے چین کے متعلق دنیا بھر میں اسکا تصور بدل دیا ہے۔ اسرائیل کی ٹیکنالوجی کا پول کھل گیا ہے اور اس کے ڈرون گراکر پاکستان نے مڈل ایسٹ کی سیاست کا نقشہ بدل دیا ہے۔ دنیا یونی پولر سے بائی پولر ہوگئی ہے۔ رافیل جنگی طیارے کے گرائے جانے سے مغرب کے اسلحہ کی برتری کا بھرم ٹوٹ گیا ہے۔ چین باقاعدہ امریکہ کی ہم پلہ طاقت بن کر سامنے آگیا ہے، پاک چین دوستی نئی بلندیوں کو چھورہی ہے۔ امریکہ جو بھارت کو چین کے مقابلے میں پروموٹ کرنے کا خواب دیکھ رہا تھا، وہ اب اس پر غور کریگا۔ اس موقع پر میں اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار اور قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔