• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان کا اظہار، ذرائع

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مشاورت جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں۔

پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری اس سال مکمل ہوجائے گی، آئیسکو، فیسکو اور گیسکو کی نجکاری رواں سال مکمل کرنے کا ہدف ہے۔

دوسرے مرحلے میں حیسکو، سیپکو اور پیسکو کی نجکاری ہوگی، نندی پور پاور پلانٹ کی نجکاری جنوری 2026 تک کرنے کا ہدف ہے، روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے ٹرانزیکشن اسٹرکچر پر کام جاری ہے، منافع بخش سرکاری کمرشل اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، پبلک شعبے میں رائٹ سازی کا کام دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مشاورت جاری ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ فی الحال کوئی شرائط طے نہیں ہوئیں، آئی ایم ایف کو ڈیٹا فراہم کر دیا گیا، اس سے متعلق سوالات کے جوابات دیے جا رہے ہیں۔

آئی ایم ایف سے معاشی بحالی کیلئے مختلف شعبوں میں ٹیکس رعایتیں مانگی ہیں، آئی ایم ایف ٹیکس رعایت پر ڈیٹا اور حکمت عملی دیکھ کر فیصلہ کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کسی ٹیکس رعایت کو ابھی مسترد نہیں کیا، ریئل اسٹیٹ شعبہ کیلئے رعایتوں پر ابھی آئی ایم ایف سے مذاکرات نہیں ہوئے، عالمی مالیاتی ادارے نے صوبوں کے اخراجات کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف نےصوبوں کی آمدن بڑھانے کی شرط رکھی ہے، آئی ایم ایف نے زرعی انکم ٹیکس وصولی کیلئے تمام اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید