انسانی اسمگلرز کیخلاف ایک خصوصی آپریشن کے دوران گرفتار کیے جانیوالے ایک مصری ماہی گیر جس نے تقریباً 4 ہزار کے قریب افراد کو یورپ اسمگل کرنے میں معاونت فراہم کی، اسے 25 سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا ۔
نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق برطانیہ میں مقیم 42 سالہ احمد عابد 2022 سے جون 2023 کے درمیان شمالی افریقہ سے تقریباً 38 سو افراد کو اٹلی اسمگل کرنے میں مدد فراہم کی ان میں سے بعض نے برطانیہ کابھی رخ کیا۔
احمد عابد برطانیہ میں مقیم پہلا شخص ہے جسے بحیرہ روم کے پار افریقہ سے اٹلی اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر مجرم قراردیکر سزا سنائی گئی ۔
وہ منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش کے الزام میں اٹلی میں پانچ سال جیل میں گزارنے کے بعد 2022 میں ایک چھوٹی کشتی پر برطانیہ پہنچا تھا اس نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے لیے درخواست دی لیکن کوئی فیصلہ نہیں لے سکا‘ باور کیا جا رہا ہے کہ حالیہ سزا پوری ہونے کے بعد اسے یقینی طو رپر ملک بدر کر دیا جائیگا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ احمد عابد جس کی بیوی اور بیٹے برطانیہ میں ہی مقیم ہیں کی گرفتاری کے وقت جنوب مغربی لندن میں ہوم آفس کے فنڈ سے چلنے والی رہائش گاہ میں مقیم تھے ۔