• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگلی بار پاک بھارت جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس مداخلت کرکے رکوانے کا وقت نہیں ہو گا، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری : فوٹو ایکس
بلاول بھٹو زرداری : فوٹو ایکس 

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگلی بار پاکستان اور بھارت میں جنگ ہوئی تو ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس مداخلت کرکے رکوانے کا وقت نہیں ہو گا۔

اعلی سطح کے پاکستانی پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بلوچستان میں مداخلت کرتا ہے، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کو سپورٹ کرتا ہے، کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر دہشتگردی کے بعد ہم بھارت سے جنگ کریں، ہم امن چاہتے ہیں جو پاکستان اور بھارت دونوں کے حق میں ہے، کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر ہم مستحکم امن حاصل نہیں کر سکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے برخلاف پاکستان کے 24 کروڑ افراد کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے، بھارتی حکومت آنے والی نسلوں کو پانی پر جنگوں پر مجبور کر رہی ہے، بھارت کا موقف تھا کہ مقبوضہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے، اب امریکی صدر نے کہا کہ کشمیر عالمی تنازع ہے، پانچ دن کی جنگ کا نتیجہ یہ ہے کہ اب بھارتی بھی کہتے ہیں کہ کشمیر دو طرفہ تنازع ہے، بھارت کو پاکستان سے ہزاروں مسائل ہوں گے لیکن مذاکرات سے انکار پر مسائل رہیں گے۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پہلگام واقعے میں پاکستان کا بالکل کوئی کردار نہیں، پاکستان نے بھارت کو غیر جانبدارانہ عالمی انکوائری کی پیشکش کی، پاکستان کو بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کا سامنا ہے، اس سال پاکستان میں جتنے دہشتگردی کے حملے ہو رہے ہیں اگر ہوتے رہے تو یہ سب سے زیادہ خونی سال ہوگا، بھارت پاکستان میں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی وغیرہ کو سپورٹ کررہا ہے، پاکستان نے بلوچستان سے بھارتی فوجی افسر کلبھوشن کو پکڑا جو زیر حراست ہے، کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر دہشتگردی کے بعد ہم بھارت سے جنگ کریں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے یہاں آنے سے پہلے بلوچستان میں دہشتگردوں نے اسکول بس پر حملہ کیا، دہشتگرد گروپوں نے پاکستان میں ہمارے غیر ملکی مہمانوں کو ٹارگٹ کیا، امید ہے صدر ٹرمپ بھارت کو دوبارہ جارحیت سے باز رکھیں گے، ہم امن چاہتے ہیں جو پاکستان اور بھارت دونوں کے حق میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر ہم مستحکم امن حاصل نہیں کرسکتے، ہمیں کشمیر پر بات کرنا ہوگی ہمیں پانی پر بات کرنا ہوگی، بھارت کا پاکستان کا پانی روکنا جنگی اقدام ہوگا، چھوٹا بڑا کوئی بھی ملک ہو پانی اور اپنی بقا کے لیے لڑے گا، بھارت کو اگر پاکستان کا پانی روکنے دیا گیا تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی اپر رپریرن ملک تنازع پر دوسرے ملک کا پانی روکے گا۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو

امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول نے کہا کہ حالیہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے،  بھارتی اقدامات کی وجہ سے حالات کی غیر یقینی میں اضافہ ہوا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور بھارت کے مابین جامع بات چیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ مستقبل میں کسی اقدام کا جواب دینے سے متعلق پاکستان کے پاس بہت کم وقت ہوگا، بھارت کے جوہری صلاحیت کے حامل میزائل کے استعمال نے صورتحال کو مزید نازک بنا دیا ہے۔

امریکی ٹی وی نے سوال کیا کہ جنگ بندی کے باوجود مودی کی جانب سے بھارتی اقدام کو "نیو نارمل " کہا گیا، جس کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ  ہم اس نیو نارمل کو ابنارمل کہتے ہیں جسے بھارتی قیادت خطے پر مسلط کرنا چاہ رہی ہے، مودی کے نظریے کے مطابق جنگ چھیڑنے کیلئے ثبوت کی نہیں، محض ایک الزام کافی ہوگا۔

بلاول  بھٹو نے کہا کہ  ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت جامع مذاکراتی عمل میں شامل ہوں، پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور تسلی بخش جواب دیا۔

بلاول بھٹو نے جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قیادت کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ددنوں ملکوں کے درمیان امن کے لیے سعودی عرب اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

دوسری جانب اعلیٰ سطح پاکستانی وفد کا لندن اور برسلز سمیت یورپی دارالحکومتوں کا دورہ بھی متوقع ہے۔

قومی خبریں سے مزید