• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں چینی مستقل مندوب سے ملاقات


بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی مشن کی اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ سے نیو یارک میں اہم ملاقات ہوئی ہے۔

اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور چین کے مستقل مندوب کے درمیان ملاقات میں بھارتی جارحیت اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور چین کے مستقل مندوب کے درمیان ملاقات میں بھارتی جارحیت اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو کی گئی، سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی اشتعال انگیزی پر چین کی حمایت پر اظہار تشکر کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل سے چینی وفد کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کیا۔

وفد نے بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

پاکستان اور چین نے تھارتی یکطرفہ اقدامات اور جارحیت کی مخالفت پر اتفاق کیا، دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اقوام متحدہ چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے احترام پر زور دیا۔

پاکستان اور چین نے کثیر الجہتی تعاون کے ذریعے خطے میں امن کی بحالی کا عزم بھی کیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب کو پاکستان کے موقف سےآگاہ کیا، چینی مندوب سے پاک بھارت جنگ کے بعد کی صورتحال پر بات ہوئی، بھارت کی عاقبت نااندیش کارروائیوں، پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

پی پی پی چیئر مین نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر حل طلب تنازع ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر علاقائی امن کیلئے فالٹ لائن ہے، بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات، بشمول پانی کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی مذمت کی، جنگ بندی، علاقائی استحکام، اقوام متحدہ منشور کے مطابق پُرامن حل کےلیے پاکستان کے عزم کو دہرایا، بین الاقوامی برادری کو بھارت کے خطرناک نئے جارحانہ معمول کو مسترد کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی برادری بھارت کی خطرناک نیو نارمل جارحیت کو مسترد کرے، پاکستان جنگ بندی کےعزم پر قائم ہے، پاکستان علاقائی استحکام کے عزم پر قائم ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت پرامن حل چاہتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید