• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ 26-2025ء: شعبۂ صحت کے 21 منصوبوں کیلئے 14.3 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

وفاقی حکومت نے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں صحت کے شعبے کے 21 اہم منصوبوں کےلیے 14.3 ارب روپے مختص کر دیے، جو گزشتہ برس کی نسبت نمایاں اضافہ ہے۔

آج بجٹ تقریر کے دوران وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ یہ رقم بیماریوں کے مؤثر تدارک، جدید طبی انفرااسٹرکچر کے قیام اور تمام شہریوں کو یکساں طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے خرچ کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر اسلام آباد کے قیام کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، یہ منصوبہ وفاقی دارالحکومت میں ایک فلیگ شپ ٹیریٹری کیئر اور ٹیچنگ فیسلیٹی کے طور پر قائم کیا جائے گا، ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے وزیرِاعظم پروگرام کے تحت 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس منصوبے کے ذریعے ملک گیر اسکریننگ اور علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ شوگر کی روک تھام اور کنٹرول پروگرام کے لیے 80 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں تاکہ غیر متعدی امراض (NCDs) سے نمٹنے میں مدد ملے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کینسر اسپتال کے قیام کے لیے 1.7 ارب روپے جبکہ ضروری طبی آلات کی خریداری کے لیے 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق پمز اسلام آباد میں ایک جدید اسٹروک انٹروینشن سینٹر کے قیام، کریٹیکل کیئر اور کارڈیک فیسیلیٹی کی توسیع کے لیے بھی 90 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جس کا مقصد ایمرجنسی رسپانس کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام منصوبے مضبوط، جامع اور پائیدار صحت کے نظام کی تشکیل کی جانب ایک اہم قدم ہیں، جو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید
صحت سے مزید