بہاولپور،کہروڑپکا، دھنوٹ(ڈسٹرکٹ رپورٹر،نامہ نگاران)کانگو وائرس کے حملے کے پیش نظر بہاولپور ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے،متاثرین کی تعداد 8ہو گئی،[این آئی ایچ کی ٹیم کو فوری بہاولپور پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے، تفصیلات کے مطابق نادیہ نامی فورتھ ائیر سٹاف نرس کے آپریشن کےذریعے پھیلنے والے کانگو وائرس سے موقع پرموجود ڈاکٹر صغیر گزشتہ روز صبح 6بجے آغاخان ہسپتال میں چل بسے، جبکہ ہسپتال بی وی ایچ کے ڈاکٹرز اور نرسوں ودیگر سٹاف کی سکریننگ میں مزید 4ڈاکٹرز وعملہ میں کانگووائرس کی موجودگی کے شک پر ان کوبھی کڈنی سنٹر میں بنائے گئے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیاگیا۔ اس طرح ممکنہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 8ہوگئی جن کے ٹیسٹ اسلام آباد بھجوا دئیے گئے ان میں سرجری وارڈ کے ایک پروفیسر اوران کے دوبچے بھی شامل ہیں جبکہ دوسری طرف ان مریضوں کوسختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئسولیشن وارڈ سے باہر نہیں نکلیں گے اوراس حوالے سے باقاعدہ پولیس نفری اورگارڈز بھی تعینات کردئیے گئے ہیں جبکہ دوسری طرف سٹاف نرس نادیہ کاجس آپریشن تھیٹر میں آپریشن کیاگیا اس آپریشن تھیٹر کوبھی مکمل طورپر 15روز کیلئے بند کردیاگیاہے اورتمام آپریشنز مین آپریشن تھیٹرز میں شروع کردئیے گئے ہیں، دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے کانگووائرس کے حوالے سے ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیکنیکل ٹیم بھی بی وی ایچ پہنچ گئی ہے جنہوں نے بھی اپنے طورپر ڈاکٹروں کی سکریننگ شروع کردی ہے جبکہ حفاظتی اقدامات بھی شروع کردئیے گئے ہیں جبکہ موجودہ صورتحال پر گزشتہ روز کمشنر آفس میں بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے صحت نے ویڈیوکانفرنس پر صورتحال کاجائزہ لیا جن کو کمشنر اورڈی سی او بہاولپور سمیت پرنسپل کیوایم سی اورایم ایس بی وی ایچ نے مریضوں اوران کو دی جانے والی سہولیات،علاج معالجہ کے حوالے سے بریفینگ دی جبکہ کمشنر بہاولپورنے خود بھی ہسپتال بی وی ایچ کادورہ کیا اور کڈنی سنٹر میں قائم کئے گئے آئسولیشن وارڈ کاوزرٹ بھی کیا۔ اس حوالے سے پرنسپل کیوایم سی ہارون پاشا،ایم ایس بی وی ایچ ڈاکٹر شاہد فراز اور فوکل پرسن بی وی ایچ ڈاکٹر عامر بخاری نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ تمام حالات کنٹرول میںہیں کوئی خطرے کی بات نہیں، تمام حفاظتی اقدامات کرلئے گئے ہیں جن ممکنہ متاثرہ مریضوں کے ٹیسٹ بھجوائے گئے ہیں آج ان کی رپورٹس موصول ہوجائیں گی جس سے مزید معاملات کلیئر ہوجائیں گے۔ جن مریضوں کوشک کی بنیاد پر آئسولیشن وارڈ میں منتقل کیاگیاہے ان کی حالت قطعی طورپر خطرے سے باہرہے۔ حکومت پنجاب نے ہدایات دی ہیں اور تمام علاج معالجہ فری قرار دیاہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس وقت صرف ایک اور ڈاکٹر اویس کو آغا خان ہسپتال کراچی منتقل کیاگیاہے جن کی رپورٹس بھی آج ہی آنے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ احتیاطی طورپر ایمرجنسی کے اوپر واقع آپریشن تھیٹر جہاں سٹاف نرس نادیہ کاآپریشن کیاگیاتھا اس کو مکمل طورپر سپرے کرکے 15روز کیلئے بند کردیاگیاہے اوراب تمام آپریشن مین آپریشن تھیٹرمیں کئے جارہے ہیں۔ کہروڑپکا سے نامہ نگار کے مطابق تین ڈاکٹر گلزار احمد ملک ڈاکٹر اویس اور ڈاکٹرعالم کو بھی آغا خان ہسپتال ریفر کردیا گیا ہے، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر فضل الرحمان کے مطابق ان میں بھی کانگو کی علامات ظاہر ہونے لگی تھی ، ان کے مطابق متوفی ڈاکٹر صغیر کی تدفین کے سلسلے میں محکمہ صحت کی جانب سے خصوصی ٹیمز کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں میت کے تمام راستوں پر حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں اور جن راستوں سے میت گزرے گی اس پر سپرے بھی کیا گیا ہے، میت کو غسل دینے والے افراد کو بھی خصوصی لباس اور خصوصی حفاظتی انتظامات کے بعد ہی غسل دیا جائیگا اور تدفین کے مراحل میں حصہ لینے والے افراد کو بھی خصوصی طور پر واچ کیا جائیگا اور انکی ویکسی نیشن کی جائے گی اور بعد ازتدفین بھی ان کی سکریننگ بھی کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے گھر والوں کو بھی ان تمام مراحل سے گزار لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی سی او لودھراں شاہد نیاز نے تین افراد ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر عبدالعزیز، ڈاکٹر الطاف اور ڈاکٹروسیم پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جنہوں نے دھنوٹ میں واقع ڈاکٹر صغیر کےنجی ہسپتال میں باقاعدہ سیل کردیا ہے۔صحت کے ذرائع کے مطابق نادیہ نامی لڑکی میں یہ وائرس چیچڑ(ٹکس) کے کاٹنے کی وجہ سے پھیلا ،لڑکی کا والد جانوروں کی خریدو فروخت کرتا ہے نادیہ کے والد کی بھی سکریننگ کی گئی ہے لیکن اس پر وائرس نہیں پائے گئے ۔علاوہ ازیں مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ کمیٹی روم میں بہاولپور اورلودھراں میں کانگو وائرس کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں ڈاکٹر صغیر کو خراج تحسین پیش کیاگیا اورانکی مغفرت کے لئے دعا کی گئی ۔سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نجم احمد شاہ نے کہاکہ مرحوم ڈاکٹر صغیربی وی ہسپتال کی کالونی میں رہائش پذیر تھے مذکورہ رہائش انکی فیملی کے پاس ہی رہے گی ۔سیکرٹری لائیوسٹاک نسیم صادق نے بتایا کہ انکے محکمہ کی پانچ ٹیمیں لودھراں میں کام کررہی ہیں اور مویشیوں کے سیل پوائنٹس پر آگاہی مہم شروع کر دی گئی ہے اور بینرز بھی آویزاں کئے گئے ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے افسران کو ہدایت کی کہ صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جائے اوربہاول وکٹوریہ ہسپتال میں کانگو کے مریضوں کے علاج کے لئے آئسولیشن وارڈ مختص رکھا جائے تاکہ اگر کوئی کیس سامنے آئے تو اس کا ایس او پیز کے مطابق علاج معالجہ یقینی بنایا جا سکے ۔ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر مختار حسین سید نے کہاکہ ڈاکٹروں و نرسز کو کسی بھی مشتبہ کانگو وائر س کا علاج معالجہ کرتے وقت حفاظتی کٹ لازمی پہننے کی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیشن آفیسر ڈاکٹر احتشام انور مہار نے کہا ہے کہ ضلع بہاول پور میں کانگو وائرس سے ہونے والے بخار کے سد باب کے لئے بھرپور مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ لائیو سٹاک ڈیری ڈویلپمنٹ کی 150موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو فیلڈ میں جا کر جانوروں کو کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ٹیکے لگائیں گی۔دریں اثناءوزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے پنجاب حکومت کو ہر ممکن حد تک معاونت کی فراہمی کی ہدایات جاری کی ہیں اور قومی ادارہ صحت کے طبی اور لیبارٹری ماہرین کی ہفتہ دار چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں ۔ وزیر مملکت نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کے انچارج کو ہدایت کی ہے کہ وہ کانگو وائرس بارے لیبارٹری رپورٹس کے سلسلہ میں پنجاب حکومت سے رابطہ میں رہیں اور رپورٹس کی فراہمی بر وقت کی جائے ۔ وزیر مملکت برائے قومی صحت نے وبائوں کی روک تھام بارے وفاقی ٹیم کو ہائی الرٹ رہنے اور پنجاب حکومت کو درکار فوری معاونت کی فراہمی کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔