ایران اسرائیل جنگ میں امریکا کے ایران پر حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، امریکا ایران پر جی بی یو ففٹی سیون بم سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق امریکی جی بی یو ففٹی سیون بم زیر زمین ہدف کو نشانہ بنانے کی خاصیت رکھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دیکھنے ميں تو یہ ایک معمول کا بم دکھائی دیتا ہے لیکن ساڑھے تیرہ ٹن سے زيادہ وزنی یہ بم انڈر گراؤنڈ قلعوں کو تباہ کر سکتا ہے۔
جب ایک بی ٹو اسٹیلتھ بمبر اسے تیس ہزار میٹر کی بلندی سے ڈراپ کرتا ہے تو یہ تیزی سے زمین کی طرف آتا ہے، گراؤنڈ کو ہٹ کرتا ہے اور کنکریٹ کو ٹکڑے ٹکڑے کردیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس کا وار ہیڈ ایک معمول کا میٹل ہے، اس کا اسٹیل الائے ہیٹ اور پریشر کے سامنے مزاحمت کرتا ہے اور اسے ٹھوس اسٹیل کی حالت میں برقرار رکھتا ہے اور یقینی بناتا ہے کہ ٹکراؤ کے وقت یہ اپنی مکمل قوت کے ساتھ موجود رہے۔
اس بم کی ایڈجسٹ ایبل ٹیل اسے ٹھیک نشانے پر پہنچنے میں مدد دیتی ہے جس کا پہلے ہی ماہرانہ کیلکولیشن سے اندازہ لگایا گیا ہوتا ہے، لیکن اس کی حقیقی طاقت اس کے اندر ہوتی ہے۔
یہ فوری دھماکہ نہيں کرتا، یہ ہدف کی گہرائی تک جاتا ہے اس کے بعد دھماکے سے پھٹتا ہے، اس کا عمل کچھ یوں ہوتا ہے کہ یہ پہلے ڈرل کرتا ہے، مواد کو گہرائی تک لے کر جاتا ہے پھرے اپنے ہدف تک پہنچ کر پھٹتا ہے۔