کوئٹہ میں محرم الحرام کی مناسبت سے سیکیورٹی پلان ترتیب دیدیا گیا۔
امن و امان کی صورتحال کو بہتر اور قابو میں رکھنے کے لیے تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 17ہزار ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علمائے کرام اور تاجر برادری سب سے مشاورت کی گئی ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ نوٹیفکیشن جاری کرکے پارکنگ فیس کا بوجھ شہریوں سے ہٹا دیا جائے گا، کے ایم سی کو 4 سے 5 کروڑ روپے کی پارکنگ فیس کی ضرورت نہیں ہے۔
پاکستان کے لیے عالمی بینک کی نئی کنٹری ڈائریکٹر کل سے عہدہ سنبھالیں گی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے ہم پر کارکنوں کا بہت پریشر ہے۔
آئی بی اے کا کہنا ہے کہ 2023 میں ایک سابق خاتون پروفیسر نے رجسٹرار کے خلاف ہراسانی کی شکایت درج کروائی،
وزیر پاور اویس لغاری نے تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ کو الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے سے متعلق خط لکھ دیا، جس میں وفاقی حکومت کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ پی آئی ڈی سی سگنل سے ضیاء الدین احمد روڈ آنے اور جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے، ٹریفک کو پی آئی ڈی سی چوک سے کلب روڈ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دیسی ساختہ کشتی کے ذریعے سیاحوں کی جان بچانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور شیلڈ بھی پیش کی۔
پشاور ہائی کورٹ میں سیاحتی مقامات اور دریاؤں کے کنارے حفاظتی اقدامات کےلیے درخواست دائر کردی گئی۔
سیالکوٹ کے علاقے مبارک پورہ میں خاتون نے سسرال میں 2 کروڑ روپے کی چوری کرانے کی واردات کی۔
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے کراچی میں پاکستان ایئر فورس ایئر وار کالج انسٹیٹیوٹ کا دورہ کیا۔
مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس کے فیصلہ کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔
چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ ہرضلع میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف کا دفتر فرسٹ رسپانس کیلئے مختص ہوگا۔
سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار کراچی کی بلدیاتی حکومت پیپلز پارتی کو ملی ہے۔
ایک مریض نے کہا کہ غریب آدمی کے لیے پریشانی ہے ادویات بہت مہنگی ہے، حکومت کو دوبارہ صحت کارڈ کو بحال کرنا چاہیے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومتی مذاکراتی صرف سیاسی دکھاوے کےلیے نہیں ہونے چاہیے۔
درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کے دستخط 27 جون کے مختصر فیصلے میں موجود نہیں، یہ معاملہ بنیادی حقوق اور مفاد عامہ کا ہے۔