پاکستان نے اضافی لیکویفائڈ نیچرل گیس (ایل این جی) فروخت کرنے پر غور شروع کردیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق پاکستان میں ایل این جی کی سپلائی میں اضافے کے سبب گیس کی پیداوار کرنے والے مقامی صنعت کاروں کو 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز سالانہ نقصان کا سامنا ہے۔
پاکستان کے پاس اس وقت کم از کم تین ایل این جی کارگو اضافی ہیں، جنھیں قطر سے درآمد کیا گیا تھا اور ملک میں اس کارگو کا کوئی خریدار موجود نہیں ہے۔
پاکستان میں ایل این جی کا بڑا حصہ گیس سے چلنے والے بجلی کے پلانٹس پر خرچ کیا جاتا تھا۔ لیکن پچھلے تین برسوں کے دوران اس طریقے سے بجلی کی پیداوار مسلسل کم ہو رہی ہے، اس کی جگہ ملک میں سستے سولر پینل سے گھریلو سطح پر بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ اس لیے پاکستان سوچ رہا ہے کہ اپنی اضافی ایل این جی کسی اور کو فروخت کردے۔