کربلا کربلا حسین حسین
زندگی کی صدا حسین حسین
نور کی بوند تیغ پر اتری
اور پکارا گیا حسین حسین
پھڑ پھڑ اتے ہیں جبر کے اوراق
حرف صبر و رضا حسین حسین
روشنی ہے علم علم اس کی
قافلہ قافلہ حسین حسین
کوئی موسم ہو باغ ہستی میں
رنگ و خوشبو صبا حسین حسین
عکس در عکس صورتیں اس کی
آئینہ آئینہ حسین حسین
خیمہ دل سے آ گ لپٹی ہوئی اور
علم کی صدا حسین حسین
شاخِ دل سے لہو برستا ہوا
پھول کھلتا ہوا حسین حسین