پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء کے گھر پر 9 مئی کو ہونے والے حملے کے کیس میں نامزد 75 ملزمان کو سزائیں سنادی گئیں۔
فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کیس کا فیصلہ سنایا۔اس دوران عدالت کے اندر اور باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔
عدالت نے 9 مئی کو رانا ثناءاللّٰہ کے گھر پر حملے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 109 ملزمان میں سے 75 کو مجرم قرار دیتے سزائیں سنائیں۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق تھانہ سمن آباد میں درج مقدمے میں 59 ملزمان کو 10، 10 سال جبکہ 16 ملزمان کو 3، 3 سال قید کی سزائیں ہوئیں۔ علاو ازیں 34 ملزمان کو بری کردیا گیا ہے۔
شیخ راشد جاوید اور دیگر کارکنوں کو تین تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
تھانہ سمن آباد میں درج مقدمے میں نامزد ملزمان میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل، شیخ راشد، رائے مرتضیٰ اقبال، رائے حسن نواز، اسماعیل سیلا، عنصر اقبال، بلال اعجاز، اشرف سوہنا، مہر جاوید، شکیل نیازی، فرح آغا، محمد خان، فرخندہ کوکب، محمد احمد چٹھہ اور کنول شوذب شامل ہیں جنہیں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اس کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کو بری کر دیا گیا ہے۔
مقدمے میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور 88 کارکنوں سمیت 109 ملزمان کا ٹرائل ہو چکا ہے۔
9 مئی کو رانا ثناءاللّٰہ کے گھر پر حملے کا مقدمہ تھانہ سمن آباد میں درج کیا گیا تھا۔ ملزمان کا ٹرائل مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل تین کیسز کے فیصلے سنائے گئے تھے، خصوصی عدالت نے آج یہ چوتھے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا ہے۔