سکھر(بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنی کابینہ کے ہمراہ ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد بالائی سندھ کا طوفانی دورہ کیا۔پیپلزپارٹی سے منتخب ہونے والا وزیراعظم ہو یا وزیراعلیٰ جو بھی شخص اپنے عہدے کا حلف اٹھاتا ہے تو وہ سب سے پہلے مزار قائد پر حاضری دینے کے بعد پارٹی کے شہید چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے مزار گڑھی خدابخش حاضری کے لئے آتے ہیں جس کے بعد وہ اپنی ذمہ داریوں کا باقاعدہ آغاز کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد صوبائی کابینہ کے ہمراہ دورے کے دوران سید مراد علی شاہ پہلی مرتبہ سکھر ایئرپورٹ پہنچے جہاں سے وہ لاڑکانہ حملے میں زخمی ہونے والے رینجرز کے جوانوں کی عیادت کے لئے سکھر رینجرز اسپتال پہنچے اورسیکٹر کمانڈر شہباز رینجرز کرنل عبدالغفار سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران سیکٹر کمانڈر کرنل عبدالغفار نے وزیراعلیٰ سندھ کو صورتحال پر بریفنگ دی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ گڑھی خدابخش پہنچے جہاں انہوں نے بھٹو کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کی۔دورے کے دوران انہوں نے سکھر اور لاڑکانہ میں ڈی آئی جی، کمشنر سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران سے ملاقات کی اور ان سے امن وامان کی صورتحال ، ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سکھر آمد کے موقع پر ایئرپورٹ پر موجود کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ اور ڈی آئی جی سکھر کیپٹن (ر) فیروز شاہ ، ایس ایس پی سکھر امجد احمد شیخ سمیت متعلقہ افسران سے بات چیت کی اور انہیں ہدایات دیں کہ پولیس ، انتظامیہ اور دیگر ادارے اپنے پیشہ وارانہ فرائض احسن انداز میں ادا کریں ، عوام کو ہرممکن ریلیف پہنچانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ افسران عوام کے خادم بن کر کام کریں، سندھ میں تمام سرکاری ادارے اپنی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنائیں تاکہ جلد سے جلد تبدیلی عوام کو دکھائی دے ، عوام کے مسائل حل ہوں ۔