• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کوریا کا 2045ء تک چاند پر بیس قائم کرنے کا منصوبہ

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

جنوبی کوریا نے 2045ء تک چاند پر بیس قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جو ملک کے خلائی تحقیق کے عزائم میں ایک اہم پیشرفت ہے۔

یہ منصوبہ 17 جولائی کو کوریا ایرو اسپیس ایڈمنسٹریشن (KASA) کی طرف سے سامنے آنے والے ایک جامع ایکسپلوریشن روڈ میپ کا حصّہ ہے جس میں چند اہم مشن، اسپیس سائنس اور مائیکرو گریوٹی ریسرچ کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

کے اے ایس اے کا اس  منصوبے میں چاند پر لینڈنگ کے لیے روورز اور چاند کی سطح سے وسائل نکالنے کے لیے مقامی سطح پر ٹیکنالوجی تیار کرنا شامل ہے۔

کورین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کوریا طویل مدتی چاند مشن کی حمایت کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تیاری پر بھی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا ہے کہ بلیو پرنٹ کا مقصد 2040ء میں ایک ممکنہ مشن کے لیے مزید جدید لینڈر کی تیاری کے ساتھ ابتدائی طور پر 2032ء تک جنوبی کوریا کا چاند پر ایک روبوٹک مشن کو اترتے دیکھنا ہے۔

بعد ازاں، 2045ء تک چاند پر مستقل اقتصادی بنیاد کی تعمیر کا ہدف ملک کے وسیع تر ویژن کا حصہ ہے تاکہ عالمی خلائی تحقیق میں اپنی پوزیشن کو بہتر بنایا جا سکے۔

اس سے قبل جنوبی کوریا اگست 2022ء میں کامیابی کے ساتھ اپنے پہلے اسپیس کرافٹ کوریا پاتھ فائنڈر لونر آربیٹر (دانوری) کو لانچ کیا تھا جو چاند کے مدار میں پہنچ گیا ہے اور چاند کا مطالعہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

علاوہ ازیں، جنوبی کوریا نے ممکنہ خلائی کان کنی کی تیاری کے لیے ایک کوئلے کی کان میں’پروٹوٹائپ لوونر روورز‘ کا تجربہ بھی کیا گیا ہے۔

اسپیس ڈاٹ کام کے مطابق کے اے ایس اے کا مقصد جدت کو فروغ دینا ہے تاکہ جنوبی کوریا دیگر ممالک کی طرح چاند پر اپنی پائیدار موجودگی ممکن بنا سکے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید