ایشیا کپ 2025ء کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں انعقاد کے اعلان کے بعد سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر سخت تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ رواں سال کھیلے جانے والا ایشیاکپ متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا جائے گا۔
اس اعلان کے بعد سے بھارتی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے اپنی توپوں کا رُخ بی سی سی آئی کی جانب موڑ دیا، بھارتی تجزیہ نگار بی سی سی آئی کی حکمت عملی پر شدید تنقید اور اعتراضات اٹھا رہے ہیں۔
ایسے میں بھارتی صحافی وکرانت گپتا نے بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کی ’کمزور پوزیشن‘ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت کرکٹ کی دنیا میں اپنا مقام کھو رہا ہے۔
کھیلوں کے صحافی وکرانت گپتا نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں سوال اٹھایا، ’کیا بھارت اب کرکٹ کا سپر پاور نہیں رہا ہے؟ بی سی سی آئی کا کرکٹ پر اب کوئی اختیار نظر نہیں آتا۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’بی سی سی آئی کا مؤقف غیر واضح اور متضاد ہے، بی سی سی آئی نے پہلے ڈھاکا میں ہونے والے اجلاس میں شرکت سے انکار کیا اور پھر آن لائن اجلاس میں شرکت کی؟ یہ تو مکمل یو ٹرن ہے۔‘
یاد رہے کہ بی سی سی آئی نے پہلے ڈھاکا میں ہونے والے اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے سیاسی کشیدگی کو وجہ قرار دیا تھا۔
بی سی سی آئی نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایشیا کپ 2025ء کا مقام تبدیل نہ کیا گیا تو وہ اجلاس کا بائیکاٹ کرے گا تاہم محسن نقوی نے دباؤ قبول نہ کیا اور اجلاس طے شدہ مقام پر ہی منعقد ہوا جس میں بھارتی سیکریٹری راجیو شکلا نے آن لائن شرکت کی تھی۔
ایشیا کپ 2025ء کا انعقاد 9 ستمبر سے 28 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔
ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ افغانستان اور ہانگ کانگ کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ پاکستان پہلا میچ 12 ستمبر کو عمان کے خلاف کھیلے گا۔
شائقین کرکٹ کے لیے سب سے بڑا مقابلہ یعنی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ 14 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔