وکیل ایمان مزاری نے کہا ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی سے 72 طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں تھانہ سیکریٹریٹ کے باہر جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، پنجاب اور سندھ سے آئے طلباء گرفتار ہیں۔
ایمان مزاری نے کہا کہ ہم وائس چانسلر کے پاس ملاقات کے لیے جارہے ہیں تاکہ معاملات حل ہوسکیں۔
بعدازاں وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی سے ایمان مزاری اور وکلاء کی ملاقات ہوئی۔
اس حوالے سے ایمان مزاری نے کہا کہ وائس چانسلر نے کہا کہ طلباء کے خلاف کسی قسم کی ایف آئی آر یا کرمنل کارروائی نہیں ہونی چاہیے، وائس چانسلر نے طلباء کے لیے پیغام لے کر تھانے پہنچانے کا کہا ہے۔
واضح رہے کہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کی ہاسٹل انتظامیہ اور پولیس نے علی الصبح ہاسٹلز پر چھاپہ مار کر ہاسٹل نمبر 6، 8، 9 اور 11 کو مکمل خالی کرا لیا۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی درخواست پر پولیس نے 55 سے 60 طلباء کو گرفتار کر کے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا ہے۔