بھارت کے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اور سابق ممبر پارلیمنٹ (ایم پی) پرجول ریونا کو ریپ کیس میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی، متاثرہ خاتون کو 11 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔
کرناٹک ہائیکورٹ سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد جنتا دل سیکولر کے سابق رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا نے عدالت میں زار و قطار رونا شروع کردیا، زیادتی کے مختلف الزامات کی وجہ سے پارٹی نے انہیں معطل کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جنتا دل (سیکولر) کے سابق رکن پارلیمان پرجول ریونا کو 47 سالہ گھریلو ملازمہ کے ساتھ زیادتی اور اس کی ویڈیو ریکارڈ کرنے کے کیس میں عمر قید اور 11 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے، جرمانہ متاثرہ خاتون کو بطور ہرجانہ ادا کیا جائے گا۔
متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ وہ 2021 سے ریونا کے فارم ہاؤس میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھیں، جہاں اسے متعدد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، اس دوران ویڈیوز بھی بنائی گئیں اور ویڈیوز کو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر انہیں خاموش رکھا گیا۔
کیس کا فیصلہ مقدمہ درج ہونے کے 14 ماہ بعد سنایا گیا ہے، جس کا ٹرائل 31 دسمبر 2024 کو شروع ہوا تھا، عدالت نے 23 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے اور ویڈیو کلپس کی فارنزک رپورٹ اور موقع واردات کی تفتیشی رپورٹ کا جائزہ لیا۔
متاثرہ خاتون نے زیادتی کے وقت پہنی ہوئی ساڑھی کو عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا تھا، فارنزک تجزیے میں زیادتی ثابت ہوئی تھی، تفتیشی ٹیم کی جانب سے 123 شواہد کے ساتھ 2 ہزار صفحات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی تھی۔
اس کے علاوہ بنگلورو میں کئی جگہوں پر خواتین کے ساتھ زیادتی کی متعدد ویڈیوز بھی ملیں، جن کی تعداد 3 سے 5 ہزار بتائی جارہی ہیں، جن میں ریونا کو خواتین کے ساتھ زیادتی کرتے دیکھا گیا ہے۔
یہاں تک کہ ان خواتین کے چہرے بھی دھندلے نہیں کیے گئے تھے، جبکہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے بعد سابق بھارتی وزیراعظم کے پوتے کی جانب سے انہیں سرکاری نوکری دلوانے کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پراجول ریونا لوک سبھا کے امیدوار تھے، ان کے خلاف انتخابات کے بعد جنسی اسکینڈل سامنے آیا تھا، جن میں خواتین کے ساتھ زیادتی کی کئی ویڈیوز بھی شامل تھیں، ویڈیوز سامنے آنے کے بعد وہ جرمنی فرار ہوگئے تھے اور پارٹی نے انہیں معطل کردیا تھا، بعد ازاں ایک مہینے بعد وطن واپسی پر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔