اسلام آباد کے پمز اسپتال میں سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ بچے کے علاج کے معاملے پر سوشل میڈیا پر زیرِگردش ویڈیو پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر عمران سکندر نے اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بچے کے علاج میں کوئی غفلت نہیں برتی گئی، سوشل میڈیا پر ایسی خبریں بے بنیاد ہیں، سانپ کے کاٹنے سے زخمی بچہ 31 جولائی کی صبح 8 بج کر 35 منٹ پر پمز لایا گیا۔
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچے کو اینٹی وینم ویکسین کے 10 انجکشن لگائے گئے، اینٹی وینم ویکسی نیشن کے دوران سینئر فزیشن آئی سی یو ٹیم نے بچے کا معائنہ کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز نے حالت بگڑنے پر بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، پمز اسپتال میں وینٹی لیٹر خالی نہ ہونے پر بچے کو ریفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز نے کہا ے کہ پمز نے متاثرہ بچے کو ریفر کرنے سے قبل نجی اسپتال سے وینٹی لیٹر دستیابی کی تصدیق کی، اسپتال کے اسٹاک میں اے وی ویکسین کے 700 سے زائد وائلز موجود ہیں۔