چین میں سائنسدانوں نے ایک ایسا اختراعی قسم کا شیشہ تیار کیا ہے جو اپنی صفائی خود کرسکتا ہے۔ اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ چین کی ژیجیانگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کا پتلا اور شفاف شیشہ تیار کیا ہے جو خود کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس میں بنے ہوئے برقی الیکٹروڈز ایک الیکٹرک فیلڈ تخلیق کرتی ہیں جو کہ صفائی میں مدد کرتی ہے۔
کسی چیز کی سطح پر موجود ذرات کی آلودگی ایک دیرینہ مسئلہ رہا ہے جسے سائنس ابھی تک مکمل طور پر حل نہیں کر سکی۔ ناقابل رسائی جگہوں پر گندے شیشے ہوں یا صحرا کے وسط میں نصب شمسی پینلز، گرد و غبار، ریت اور دیگر ذرات سے نمٹنا اکثر مشکل، وقت طلب اور مہنگا ثابت ہوتا ہے۔
لیکن اگر شیشے کی سطح خود ہی باقاعدگی سے صاف ہو جائے تو یہ سن کر حیرت ہوتی ہے جیسے کسی سائنس فکشن فلم کی ٹیکنالوجی ہو، مگر چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایک ایسی قسم کا شیشہ بنایا ہے جو چند سیکنڈز میں سطح پر موجود 98 فیصد ذرات کو بغیر پانی یا کیمیکل کے خود ہی صاف کرسکتا ہے۔
جب سائنسدانوں کی اس ٹیم نے یہ پتہ لگایا کہ چارج شدہ ذرات متبادل برقی میدان کے زیر اثر غیر متوقع انداز میں برتاؤ کرتے ہیں۔ عام توقعات کے برخلاف، دھول کے ذرات صرف ایک طرف نہیں گئے بلکہ انہوں نے سمت تبدیل کی یا بعض اوقات سطح سے ٹکرا کر واپس مکمل طور پر اچھل گئے۔
اس دریافت کی بنیاد پر سائنسدانوں نے ایک خود کار صاف کرنے والا شیشہ تیار کیا جو برقی میدان سے چلتا ہے اور جس کی موٹائی صرف 0.62 ملی میٹر ہے۔ گزشتہ ماہ ایڈوانس سائنس جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق نیا شیشہ مؤثر طریقے سے نامیاتی اور غیر نامیاتی ذرات کو بغیر کسی مینوئل مدد کے صاف کر سکتا ہے۔
یہ شفاف ہے اور اس میں نظر آنیوالی روشنی کی بلند منتقلی کی صلاحیت موجود ہے، جو اسے ان مقامات کے لیے بہترین ہیں جہاں شفافیت اور توانائی کی بچت ضروری ہو، جیسے کہ سولر پینلز، گاڑیوں کی ونڈ شیلڈز، گرین ہاؤسز، اور بلند و بالا عمارتیں شامل ہیں۔