پشاور (نیوز رپورٹر) پشاورہائیکورٹ نے اپر کرم کے دو رہائشیوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر انکی بیرون ملک سفری پابندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشدعلی اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار علی حیدر اورا قبال حسین نے پشاور ہائیکورٹ انکی بیرون ملک جانے پر پابندی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ حکومت کا یہ قدام غیر آئینی ہے اس لئے اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔فاضل بنچ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد اس تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے اور حکومتی اقدام کو کالعدم قرار دیدیا۔فیصلے کے مطابق درخواست گزار عرفان حیدر کو ورک ویزہ پر قطر جانے سے روک دیا گیا ،عرفان حیدر پر الزام تھا کہ وہ ایک کالعدم تنظیم زینبیون سے تعلق رکھتا ہے ایف آئی اے نے عرفان حیدر کا نام پی این آئی ایل میں ڈالا تھا، ایف آئی اے کے مطابق دوسرے درخواست گزار اقبال حسین کو ایران سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا ۔جس پر دونوں درخواست گزاروں پر بیرون ملک سفری پابندی عائد کی گئی تھی ۔حالانکہ وہ کسی جرم میں ملوث نہیں تھےاور نہ ہی کسی نے شکایت کی تھی۔