راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی سدرہ عرب کے کیس میں 6 ملزمان کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
ملزمان میں جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ خان، مقتولہ کا سابق شوہر ضیاء الرحمان، والد عرب گل، چچا صالح محمد، امانی گل اور رکشہ ڈرائیور شامل ہے۔
مقتولہ سدرہ عرب کو جرگے کے فیصلے پر 17جولائی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔
تھانہ پیرو دھائی کے علاقہ فوجی کالونی میں جرگے کے حکم پر شادی شدہ لڑکی سدرہ عرب قتل کیس کے مقدمے کی سماعت سول جج ذیشان بٹ نے کی۔
گرفتار 6 ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس کی جانب سے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے پولیس کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، عدالت نے مقتولہ کے شوہر ضیاء الرحمان، والد عرب گل، جرگہ سربراہ عصمت اللّٰہ سمیت 6 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں سول جج ذیشان بٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان پر قتل، اغواء، سہولت کاری اور قبر کے نشانات مٹانے کے الزامات ہیں۔
مقتولہ سدرہ عرب کو جرگے کے فیصلے پر 17 جولائی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔