چین میں دنیا کا پہلا ’ہیومینائیڈ روبوٹ مال‘ کھل گیا۔ روبوٹ اب فٹبال کھیلتے اور دیگر کام کرتے نظر آئیں گے۔
بیجنگ میں 2025ء ورلڈ روبوٹ کانفرنس کے موقع پر چین نے دنیا کا پہلا مکمل سروس فراہم کرنے والا ہیومینائیڈ روبوٹ شاپنگ مال عوام کے لیے کھول دیا، جس میں ملکی تیار کردہ جدید روبوٹ مصنوعات اور سروسز پیش کی جا رہی ہیں۔
یہ اپنی نوعیت کا منفرد 4S اسٹائل کا مخصوص اسٹور ہے، جہاں سے عام لوگ طرح طرح کے روبوٹ خرید سکیں گے، ای ٹاؤن میں قائم اس ’روبوٹ مال‘ میں فروخت، سروس، اسپیئر پارٹس اور سروے کی سہولیات ایک ہی جگہ میسر ہیں، مال میں 40 سے زائد کمپنیوں کے 50 سے زیادہ روبوٹ نمائش کے لیے موجود ہیں، جس میں یونی ٹری روبوٹکس اور یو بی ٹیک روبوٹکس جیسی چینی کمپنیاں شامل ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق چین کی روبوٹکس مارکیٹ 47 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2028ء تک 108 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، جس کی سالانہ شرحِ نمو 23 فیصد رہے گی۔
روبوٹ مال میں آنے والے حاضرین صنعتی، طبی اور دیگر شعبوں کے لیے بنائے گئے مختلف روبوٹس کو براہِ راست کام کرتے دیکھ سکتے ہیں۔
مال کے ساتھ ایک روبوٹ تھیم والا ریستوران بھی موجود ہے، جہاں حاضرین روبوٹس کے ساتھ کھانے کا خاص تجربہ کر سکتے ہیں، جیسے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ بارٹینڈرز، روبوٹ راک بینڈ، روبوٹ ویٹر، ویٹریس اور سب سے زیادہ متاثر کن روبوٹ شیف بھی موجود ہے۔
ورلڈ روبوٹ کانفرنس میں دنیا بھر کی 200 سے زائد بڑی روبوٹکس کمپنیوں کے 1,500 سے زیادہ پروڈکٹس نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں، جس میں ہیومینائیڈ روبوٹس کی ریکارڈ تعداد شامل ہے، کانفرنس میں 400 سے زائد ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔