• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی قوم اپنی آزادی کی78ویں سالگرہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے اس کرم خاص پر اظہارِ تشکر کے خصوصی جذبے کیساتھ منارہی ہے جو مئی کے مہینے میں بھارتی مہم جوئی کی عبرتناک ہزیمت اور عساکرِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت ومستعدی سے وطن عزیز کی واضح بالا دستی وفتح کی صورت میں نمایاں ہوا ۔14ا؍گست کی ایک خاص اہمیت یہ ہے کہ اس روز نہ صرف برصغیر جنوبی ایشیا استعماری تسلط سے آزاد ہوا بلکہ دنیا کے نقشے پر’’ پاکستان‘‘ کے نام سے ایک نیا ملک ابھرا جس کا قیام خطے کی تاریخ ہی نہیں جغرافیہ میں بھی تبدیلی کا ذریعہ بنا۔ دوقومی نظریے کے حوالے سے آنیوالی یہ جغرافیائی تبدیلی ان حلقوں کو ناگوار گزری جو غیر منقسم ہندوستان سے غیر ملکی آقاؤں کی رخصتی کے بعد اپنی عددی اکثریت کو ہتھیار بناکر یہاں رہنے بسنے والے مسلمانوں کو من حیث القوم غلام بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے اور تاحال پاکستان کا وجود مٹاکر اپنی آقائیت کے خوابوں کو عملی تعبیر دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ مئی کے مہینے میں جو کچھ ہوا وہ انہی کوششوں کا تسلسل ہے جو قیام پاکستان سے پہلے سے انتہا پسند جنگجو تنظیموں کی تشکیل کی صورت میں مسلمانوں کو شدھ کرنے (یعنی ہندوبنانے) یا انکا نام و نشان مٹانے کی دھمکیوں کیساتھ جاری تھیں اور جن کیلئے بھارتی قیادت میں شامل طاقتور عناصر اسپین میں مسلمانوں کے خاتمے کی سازشوں کے مطالعے،تجزیے کے ذریعہ ویسا ہی خاکہ ترتیب دے رہے تھے۔ پاکستان بننے کے بعد نئے ملک کے خاتمے کی تاریخیں دینے والے عناصر کی صف میں اب نریندر مودی جیسے جنونی افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے ڈھاکہ جاکر پاکستان دولخت کرنے میں اپنے کردار کافخریہ اظہار کیا تھا، اور جو نہ صرف فالس فلیگ آپریشنوں کے ذریعہ المیے تخلیق کرکے پاکستان پر حملے کے بہانے تلاش کرتے رہے ہیں،بلکہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں حیلوں بہانوں سے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے اورزندگیاں اجیرن بنانے کے نئے نئے طریقے ایجاد کرتے رہے ہیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل12۔ اگست کو اسلام آباد میں نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں مئی کے مہینے کی پاک بھارت جنگ کے حوالے سے جو باتیں کہیں، اچھا ہوکہ بھارتی قیادت ان میں دئیے گئے انتباہ کا وزن محسوس کرے ۔انکا کہنا تھا کہ مذکورہ چار روزہ جنگ میں بھارت کو شکست دینے کے بعد ایک نیا پاکستان معرض وجود میں آچکا ہے، پڑوسی ملک نے ہمارا پانی بند کرنیکی دھمکی دی ہے، بھارت پاکستان سے ایک بوند پانی بھی نہیں چھین سکتا،اگر انہوں نے دوبارہ کوئی حرکت کی تو وہ حشر کرینگے کہ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔ یہاں یہ بات پیش نظر رکھنے کی ہے کہ عالمی مستقل ثالثی عدالت نے اگرچہ نئی دہلی کو مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کےبلا روک ٹوک استعمال کے لئے چھوڑنے کی ہدایت کی ہے مگر اقوام متحدہ کی واضح قرار دادوں کی نفی اور انسانیت سوز جرائم کے مرتکب ملک کے حوالے سے کسی جنونی حرکت کی توقع بے محل نہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کو اندرون ِملک ضروری تدابیر اختیار کرنے کے علاوہ جارحیت سے نمٹنے کیلئے بھی تیار رہنا ہوگا۔ یومِ آزادی ہمیں یاد دلارہا ہے کہ بابائے قوم محمد علی جناح کے افکار ا نکی تقاریر ، اقدامات اورہدایات کی صورت میں ہمارے رہنما ہیں۔ ہمارے لیڈروں کو سنجیدگی سے جائزہ لیناچاہئے کہ ہم نےقائداعظم کے بتائے ہوئے بنیادی اصولوں ایمان، اتحاد اور تنظیم پر عملدر آمد کا جذبہ کس حد تک زندہ رکھا؟ معاشی بدحالی کے بدترین دور میں پاکستان کے پہلے گورنر جنرل محمد علی جناح ؒاور وزیر اعظم لیاقت علی خان شہید کی سرکاری مراعات سے گریز اور سادہ زندگی گزارنے کی عملی مثالوں سے کیا فائدہ اٹھایا گیا؟ ارکانِ کابینہ کو شائستہ انداز میں ناشتہ گھر سے کرکے آنے اور غریبوں کی فلاح وبہبود پرتوجہ مرکوز کرنے کی تاکیدوں پر کتنا عمل کیا گیا؟

تازہ ترین