صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔
پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق شمالی علاقہ جات میں خراب موسم کے سبب پیش آنے والے مختلف حادثات میں اب تک 60 افراد جاں بحق، کئی زخمی اور متعدد افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ:
خیبر پختون خوا میں کلاؤڈ برسٹ، بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سے متعلق پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے 5 اضلاع میں کلاؤڈ برسٹ اور بارشوں کے باعث 60 افراد جاں بحق جبکہ 16 افراد زخمی بھی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق افراد میں 40 مرد، 8 خواتین اور 12 بچے جبکہ زخمیوں میں 11 مرد، 2 خواتین اور1 بچہ شامل ہے۔
دوسری جانب ضلع مانسہرہ کے علاقے بٹگرام میں رات گئے کلاؤڈ برسٹ سے متعدد افراد ریلے میں بہہ گئے۔
پولیس کے مطابق علاقے میں کئی مکانات تباہ اور بڑی تعداد میں مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے، بارشوں کے باعث مجموعی طور پر 30 گھروں کو نقصان پہنچا، 25 گھروں کو جزوی جبکہ 5 گھر مکمل تباہ ہوئے۔
سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جن میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ کے پی میں شدید بارشوں کا سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
ڈپٹی کمشنر بونیر کا بیان
ضلع بونیر کے علاقے پیر بابا اور گردونواح میں بھی شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی ہے۔
بونیر کے ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم کا کہنا ہے کہ طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے نیتجے میں 75 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
دوسری جانب میڈیکل آفیسر ڈاکٹر امتیاز کا کہنا ہے کہ اب تک 43 لاشیں پیر بابا اسپتال لائی جا چکی ہیں، اسپتال میں 25 خواتین اور 18 بچوں کی لاشیں لائی گئی ہیں۔
پاک فوج کا فلَڈ ریلیف آپریشن جاری
پاک فوج کی جانب سے سوات اور باجوڑ میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف آپریشن کیا جا رہا ہے۔
پاک فوج کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔
باجوڑ میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے لوگوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے، راشن اور ادویات فراہمی بھی بذریعہ ہیلی کاپٹر کی جا رہی ہے۔
آزاد کشمیر
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔
مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے جن میں مظفرآباد کے ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔
کلاؤڈ برسٹ سے رتی گلی کی سڑک مختلف مقامات سے بہہ گئی، رتی گلی بیس کیمپ میں متعدد سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔
نیلم اور لوات نالے پر تین، تین رابطہ پل بہہ گئے، آزاد کشمیر کو راولپنڈی سے ملانے والی شاہراہ کوہالہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے، مختلف مقامات پر 30 سے زائد مکانات، دکانیں اور دیگر املاک تباہ ہوئیں۔
خراب موسم کے باعث سیاحوں کو واپس جانے سے روک دیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر مظہر سعید کے مطابق سیاحتی مقام رتی گلی میں 5 سو سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں، تمام سیاح محفوظ ہیں۔
اٹھ مقام میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد رابطہ سڑکیں بند ہیں جبکہ شاہراہ نیلم پر ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہے۔
بالائی علاقوں میں بجلی اور فون کا نظام بھی متاثر ہے۔
بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے پیش نظر متاثرہ اضلاع میں آج اور کل تمام سرکاری اور نجی اسکول بند رہیں گے۔
گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ
گلگت بلتستان میں مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔
غذر میں سیلاب سے 8 اور ضلع دیامر میں 2 بہن بھائی جاں بحق ہوئے۔
مرکزی بجلی گھر نلتر اسٹیشن سیلاب کے باعث تباہ ہو گیا، پاور اسٹیشن بند ہونے سے شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔
گلگت بلتستان کی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر پگھلنے سے حسن آباد نالے کے دونوں اطراف سے کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔
انتظامیہ نے مکانوں کو خالی کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔