’سواچ‘ کے نسل پرستی پر مبنی اشتہار پر چین کی جانب سے ردِ عمل سامنے آنے کے بعد برانڈ نے معافی مانگتے ہوئے اپنا اشتہار واپس لے لیا۔
سوئس گھڑی ساز کمپنی ’سواچ‘ نے معذرت کرتے ہوئے اپنا ایک اشتہار واپس لے لیا جس میں ماڈل کو آنکھوں کے کونوں کو انگلیوں کی مدد سے کھینچتا ہوا دکھایا گیا تھا۔
یہ اشارہ تاریخی طور پر ایشیائی افراد کا مذاق اُڑانے کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی سوشل میڈیا صارفین نے سواچ کے اس اشتہار پر سخت ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس برانڈ کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی۔
ناقدین کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات نسل پرستی کو فروغ دیتے ہیں جبکہ دنیا اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سواچ نے دنیا بھر میں جاری کیے گئے اپنے مذکورہ اشتہار کو ہٹا کر ندامت کا اظہار کیا ہے۔