بھارتی فلمساز اور ہدایت کار انوراگ کشیپ ڈپریشن میں کیوں گئے اور انہوں نے اس سے نکلنے کےلیے کیا کیا؟ تفصیل سامنے آگئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق انوراگ کیشپ نے پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران اپنی زندگی کے اہم معاملات اور فلم ’رائفل کلب‘ کی شوٹنگ کے زندگی بدل دینے والے تجربے پر بات کی۔
بھارتی فلمساز اور ہدایت کار نے کہا کہ بالی ووڈ میں بہت سے لوگ مجھ سے کٹنے لگے، مجھے برا اور راستے سے بھٹکا ہوا کہتے تھے، میں اب ڈپریشن سے نکل چکا ہوں اور بہتر ہوں۔
ان سے استفسار کیا گیا کہ ڈپریشن سے نکلنے میں کس چیز نے اُن کی مدد کی؟جواب میں انوراگ کیشپ نے کہا کہ میں نے سب سے پہلے بالی ووڈ فلمیں دیکھنا بند کردیں، ساتھ نئے اور ملیالم فلم سازوں کے کام کو دیکھنا شروع کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساؤتھ فلم انڈسٹری میں کام کرنے گیا تو وہاں لوگوں نے مجھے بے پناہ محبت دی، خیال رکھا اور قبولیت بخشی، رائفل کلب کی تیاری میرے لیے زندگی بدلنے والا تجربہ تھا۔
بھارتی فلمساز نے یہ بھی کہا کہ بہت سے فلم ساز جن سے میں متاثر ہوں، وہ میری ایک فلم کی اسکریننگ میں آئے لیکن بالی ووڈ والے مجھ سے کترانے لگے، انہیں لگا کہ اگر وہ مجھ سے جڑ گئے تو انہیں پرابلم ہوگی۔
یاد رہے کہ انوراگ کشیپ نے گزشتہ برس دسمبر میں ساؤتھ منتقل ہونے کی بات کی تھی، اب ان کی ہدایتکاری میں بننے والی نئی فلم ’نشانچی‘ 19 ستمبر کو ریلیز ہوگی۔