• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں بطور قونصل جنرل ریاست ہائے متحدہ امریکہ میری مدتِ تعیناتی اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہے۔ اس موقع پر میں تمام پاکستانیوں، بالخصوص سندھ اور بلوچستان کے باسیوں کی جانب سےمجھے اور میری ٹیم کو دی جانے والی یادگار محبت اور گرم جوشی کے جذبات پر اُن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ دریں اثنا ،کراچی میں میرے قیام کے وقت اورامریکا،پاکستان کی شراکت داری میںپنہاں بے شُمار امکانات کی چند جھلکیاں بھی آپ کے سامنے پیش کرنا چاہوں گا۔

ہماری شراکت داری کے کسی دیگر پہلو میںاتنے شاندار مواقع دیکھنے کونہیںملتے جتنے معاشی تعلقات میں ہیں اور اس میںہم نے حقیقی پیشرفت کا مشاہدہ بھی کیا ہےجبکہ مستقبل میں بھی اُس میں وسعت کے امکانات موجود ہیں۔رواں سال کےاوائل میںمجھےپورٹ قاسم پرمنعقدہ ایک تقریب میں اظہارِ خیال کا موقع نصیب ہوا ، جہاں پرامریکا سے پاکستان میں سویا بین کی دوبارہ آمد کا جشن منایاجا رہا تھا، جو کہ پاکستان میں غذائی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا معاون بننے والی ایک اہم امریکی درآمد ہے۔

اسی طرح میری ملاقاتیں متعدد ایسی پاکستانی کاروباری شخصیات سے ہوئیں ، جو اعلیٰ معیار کی امریکی کپاس کی خریدارہیں۔ جیسا کہ کپاس پاکستان کی جانب سب سے بڑی امریکی برآمد ہے جبکہ بعد ازاں اس کپاس سے کپڑا تیار کر کے امریکابھیجا جاتا ہے، جو پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔ بلوچستان کے علاقے حب میںقائم مونڈیلیز کے چاکلیٹ اور ٹینگ کے کارخانے سے لےکر حیدرآباد سندھ میں کولگیٹ پلانٹ کے دورے تک، میں نے بالمشافہ مشاہدہ کیا ہے کہ امریکی کمپنیاں کس طرح سندھ اور بلوچستان میں ہزاروں خواتین اور حضرات کیلئے روزگار کے معیاری مواقع فراہم کر رہی ہیں۔ امریکی کمپنیاں صنعتوں کی سماجی ذمہ داری کے اصولوں کی پاسداری کے تحت تعلیم اور حفظانِ صحت کےشعبوں میں معاونت سمیت مقامی آبادیوں کی خدمت میںبھی مصروفِ عمل ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ امریکااور پاکستان مِل جُل کر کام کرتے ہوئے پاکستانی معیشت میں دستیاب امکانات سے مستفید ہو کر دونوںممالک کی خوشحالی میںاہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ کراچی میں بطور قونصل جنرل تعیناتی کے دور کی ایک اہم جھلک پاکستانی قائدین اور جدت پسندوں کی نئی نسل کے ساتھ ہونے والی میری مشغولیات ہیں ۔امریکی حکومت کے اعانت شدہ تبادلہ پروگراموں سے فارغ التحصیل ہونے والے متعدد سابق طلبہ بھی مذکورہ قیادت میں شامل ہیں اور وہ اب پاکستان امریکا ایلومنائی نیٹ ورک کے بطور متحرک ارکان خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ پاکستان بھر میںاُن کی تعداد پینتالیس ہزارسےزیادہ ہے۔سندھ بھر میں سفر کرتے ہوئے سکھر اور جیکب آباد سے لیکر حیدرآباد اور جامشورو تک ایسے متعدد ایلومنائی ارکان سے ملاقاتیں میرے لیے حوصلہ افزا تھیں جو قیمتی تجربات سے مالامال ہو کرامریکا سے واپس آئے اور اب اپنے اُن تجربات کو اپنے معاشرتی حلقوں کی بہتری کیلئے بروئے کار لا رہے ہیں۔

یہاں کراچی میں بھی مجھے سینکڑوں ہونہار طلبہ اور جدت کاروں سے ملاقات کا موقع میسرآیا، بشمول امریکی تعاون سے نافذ العمل ریجنل ویمن انوویٹر پروگرام خواتین کے، جو ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے کچرے کو ٹھکانے لگانے کی مشکلات کے حل سے لیکر مقامی دستکاریوں کی منڈیوں تک رسائی کو ممکن بنا رہے ہیں ۔ اِن نوجوان قائدین کی انٹر پرینوئرشپ سے وابستگی اوراختراع پسندی کا جذبہ پاکستان کے مستقبل کے بارے میںمیری بھرپور امید کو تقویت فراہم کرتا ہے۔

کھیلوں کا بہت بڑا مداح ہونے کے ناطے، کراچی میں اسپورٹس ڈپلومیسی سے جُڑی ہوئی سرگرمیوں میں حصہ لینا میری یادوں کاقیمتی سرمایہ رہے گا ۔ چاہے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سہ ملکی کرکٹ سیریز میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حوصلہ افزائی ہو یا کراچی میں انڈر ٹوئنٹی تھری بین الاقوامی چیمپئن شپ کے دوران اسکواش کے مایہ ناز کھلاڑی جہانگیرخان سے ملاقات یا امریکی قونصل خانہ میں پاکستانی طلبہ اور سافٹ بال فیڈریشن کے ساتھ کھیل میں شرکت، وہ تمام لمحات نہایت ہی یادگار ہیں۔ مذکورہ اور دیگر لمحات کھیل کے مشغلوں میں ہمارے دونوں ممالک کے لوگوں کے مشترکہ لگاؤ کے عکاس ہیں جبکہ وہ اس امر کی یاد دہانی بھی کرتے ہیں کہ کھیل عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

کراچی میں بحیثیت قونصل جنرل خدمات کی انجام دہی میری زندگی کے سب سے زیادہ مُفید تجربات میں سے ایک شُمار ہوگا۔ واضح رہے کہ میں سب سے زیادہ جس چیز کی کمی محسوس کروں گا وہ ہیں پاکستان کے لوگ ۔ آپ کی مہمان نوازی، خُلوص، حوصلہ اور دوستی۔ اگرچہ امریکی قونصل خانہ میں کام کرنے والے اپنے قابل پاکستانی اور امریکی عملے اورپاکستان میں بنائے گئےدوستوں کو الوداع کہتے ہوئے میں افسردہ ضرور ہو رہا ہوں تاہم میں اس اعتماد کے ساتھ کراچی سے روانہ ہو رہا ہوں کہ امریکا اور پاکستان کی شراکت پروان چڑھتی رہے گی۔

(صاحب تحریر کراچی میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے قونصل جنرل ہیں )

تازہ ترین