بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں جہیز نہ لانے پر بیٹے کے سامنے ماں کو جلانے والے شوہر کا کہنا ہے کہ بیوی کو جلانے پر مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گریٹر نوئیڈا میں 28 سالہ نکی کو تشدد کے بعد آگ لگانے والا مرکزی ملزم وپن بھاٹی پولیس مقابلے میں زخمی ہو گیا ہے۔
پولیس کے مطابق وپن حراست سے فرار ہونے اور اہلکار کا پستول چھیننے کی کوشش کر رہا تھا جس پر پولیس نے فائرنگ کی اور اس کی ٹانگ میں گولی لگ گئی، اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
زخمی حالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وپن نے کہا کہ مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے، میں نے نکی کو نہیں مارا، وہ خود ہی مر گئی، میاں بیوی کے جھگڑے عام بات ہیں۔
بیٹی کو جلائے جانے کے واقعے کے بعد مقتولہ کے والد بکھری سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قاتلوں کو گولی ماری جائے اور ان کا گھر مسمار کر دیا جائے۔
بکھری سنگھ کا کہنا ہے کہ میری بیٹی نے بیوٹی پارلر چلا کر اپنے بیٹے کو پالا مگر سسرالیوں نے اسے مسلسل جہیز کے لیے اذیت دی اور آخر کار قتل کر دیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل گریٹر نوئیڈا میں جہیز نہ لانے پر خاتون کو اس کے بیٹے کے سامنے زندہ جلا دیا گیا تھا، سسرالیوں نے تشدد کے بعد خاتون کو آگ لگا دی تھی۔
متاثرہ خاتون نکی کی اسی گھر میں شادی ہو کر آنے والی بڑی بہن کنچن کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں کو جہیز کے لیے مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور سسرال والوں نے 36 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
کنچن نے بتایا کہ نکی کی شادی 2016ء میں سرسا گاؤں کے ایک خاندان میں ہوئی تھی اور صرف 6 ماہ بعد ہی جہیز کے لیے ظلم و ستم کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
جمعرات کی رات نکی کو بہیمانہ تشدد کے بعد اس کے بچے کے سامنے آگ لگا دی گئی تھی۔