• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: نکھٹو نوجوان نے جہیز میں سب کچھ ملنے کے باوجود بیوی کو زندہ جلادیا

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں جہیز کے لالچ میں سسرالیوں نے بہو کو زندہ جلا دیا، مقتولہ نکی کے گھر والوں نے بیٹی کو جہیز میں سب کچھ دیا مگر سسرالیوں کا لالچ ختم ہونے میں نہیں آ رہا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 2016 میں نوئیڈا میں دو بہنوں نکی اور کنچن کی شادی ایک ہی گھر میں وپن بھاٹی اور روہت بھاٹی سے  ہوئی تھی، جہیز میں دونوں بہنیں بہت سا قیمتی سامان زیور، نقد رقم اور گاڑیاں بھی لائی تھیں، مگر سسرالیوں کا لالچ کم نہیں ہورہا تھا۔

وپن اور روہت بھاٹی دونوں بے روزگار بھائی اپنے والد کی کریانے کی دکان پر پلتے تھے، شادی میں لگژری گاڑی، قیمتی موٹر سائیکل، آدھا کلو سونا اور نقدی لینے کے باوجود وہ مطمئن نہیں ہوئے۔

شوہروں کی جانب سے کام نہ کرنے پر ان کی بیویوں نے اپنے بچوں کے مستقبل اور آزادی کے خواب کے لیے بیوٹی پارلر اور بوتیک کھولا تو دونوں بھائی اُن کی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے لگے۔ یہی جھگڑوں کا سبب بنا اور بالآخر جمعرات کو نکی کو وحشیانہ انداز میں قتل کر دیا گیا۔

 شروع میں سب ٹھیک تھا مگر بعد میں مطالبات بڑھتے گئے، نکی کے بچے کی پیدائش پر سسرالیوں کی جانب سے موٹر سائیکل مانگی گئی، جو نکی کے والدین نے انہیں دے دی۔

مقتولہ نکی کے رشتہ دار کے مطابق وپن شراب کا عادی تھا، ہر وقت جھگڑے کرتا رہتا اور ایک عورت سے ناجائز تعلق بھی رکھتا تھا، وہ نکی کو راستے سے ہٹانا چاہتا تھا، اسی لیے اسے زندہ جلا دیا۔

رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ  نکی کے والد بھکاری سنگھ پَیلا کے پاس مرسڈیز کار تھی، جس کی فرمائش وپن کرتا تھا اور وہ ایک سال سے یہی کہہ رہا تھا کہ یا تو مرسڈیز دو یا 60 لاکھ روپے۔

آخر میں وپن اور اس کی ماں نے مل کر نکی 21 اگست کو نکی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے بیٹے کے سامنے اسے زندہ جلا دیا۔

متاثرہ خاتون کی بہن کی شکایت پر تھانے میں شوہر، ساس اور دیور کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں سے مقتولہ کا شوہر گرفتار ہو چکا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید