• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرینڈز آف کراچی کی ہیوسٹن میں 11 ویں سالانہ دعوتِ حلیم

—جنگ فوٹوز
—جنگ فوٹوز

ہیوسٹن، ٹیکساس جسے اکثر ’منی پاکستان‘ کہا جاتا ہے، ایک بار پھر پاکستانی کمیونٹی کی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا جب فرینڈز آف کراچی نے اس ہفتے اپنی گیارہویں سالانہ دعوتِ حلیم منعقد کی۔

یہ تقریب انتہائی کامیاب رہی جس میں اہلِ خانہ، کمیونٹی اراکین، سیاسی و سماجی رہنما اور سابق کھیلوں کے ستارے بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور ثقافت و روایات کو منایا۔

یہ ضیافت جو بیرونِ ملک رہنے والے کراچی سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کا ایک نمایاں پروگرام بن چکی ہے، ہیوسٹن میں ایک اہم روایت کا روپ دھار چکی ہے، یہ ہر سال محرم کے بعد منعقد کی جاتی ہے اور کمیونٹی کے افراد کو ایک جگہ اکٹھا کرنے اور ثقافت کی یاد دہانی کا ذریعہ بنتی ہے۔

تقریب کے میزبان اور سابق وفاقی وزیر سینیٹر بابر خان غوری نے اس دیرینہ روایت کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فرینڈز آف کراچی ناصرف ہیوسٹن بلکہ امریکا کے کئی بڑے شہروں بشمول کینیڈا اور دبئی میں بھی اس دعوتِ حلیم کا اہتمام کرتی ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے اور ہماری نئی نسل اپنی ثقافت اور اقدار سے جڑی رہے۔

انہوں نے کہا کہ کیلیفورنیا میں یہ دعوتِ حلیم شروع کیے 22 سال ہو چکے ہیں، اس تقریب کی وجہ سے کمیونٹی کے ملاپ کے سبب کئی بچوں کے رشتے بھی آپس میں طے ہوئے ہیں۔

تقریب میں کئی اہم شخصیات شریک ہوئیں جن میں سابق وفاقی وزیرِ مواصلات شمیم صدیقی، ہاکی لیجنڈ اصلاح الدین، ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین ، کمیونٹی رہنما ساجد خان، اسٹیٹ ریپرزینٹیٹیو ڈاکٹر سلیمان لالانی شامل تھے۔

شرکاء نے تقریب کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک ایسا ماحول پیدا کیا جو کراچی کی یاد دلاتا ہے۔

سینئر افسران اور معزز مہمان بھی اس تقریب میں شریک ہوئے جن میں کانسٹیبل علی شیخانی، پولیس چیف مظفر صدیقی، سابق سٹی کونسل ممبر ایم جے خان، ڈاکٹر آصف قدیر اور دیگر سول نمائندگان شامل تھے۔

فرینڈز آف کراچی کی قیادت، صدر عارف عظیم، نائب صدر شہاب علوی اور پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر ہیوسٹن کے عہدیداران بھی تقریب میں شامل تھے، جنہوں نے معزز کاروباری شخصیات، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز اور ٹیکساس بھر سے آئے پیشہ ور افراد کے ہمراہ مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔

یہ تقریب دوپہر سے شام تک جاری رہی جس میں روایتی حلیم اور میٹھے پکوان پیش کیے گئے، سیکڑوں افراد نے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ شرکت کی اور ناصرف وطن کے ذائقوں سے لطف اندوز ہوئے بلکہ اس اتحاد اور ثقافتی فخر کو بھی محسوس کیا جو یہ تقریب ظاہر کرتی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید