• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حالتِ جنگ ہو یا امن، پاک فوج عوام کے ساتھ ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ حالتِ جنگ ہو یا امن، پاک فوج عوام کے ساتھ ہے، وزیرِ اعظم اور آرمی چیف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں فلڈ یونٹس کام کر رہے ہیں، ایک انجینئر بریگیڈ، 19 انفٹنری، 7 انجینئرنگ کے یونٹس کام کر رہے ہیں، آرمی کے ہیلی کاپٹرز 26 پروازیں کر چکے ہیں، امدادی کارروائیوں کے دوران 2 قوم کے سپوت شہید، 2 زخمی ہوئے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 28 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل اور سیلاب متاثرین میں 225 ٹن راشن تقسیم کیا جا چکا ہے، 20 ہزار سے زائد لوگوں کو میڈیکل کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کرتار پور میں ایک بڑا ریسکیو آپریشن جاری ہے، 104 سڑکیں کلیئر کردی گئی ہیں، گوجرانوالہ میں 6 انفنٹری کے یونٹس 2 انجینئرنگ یونٹس تعینات ہیں، ورکنگ باؤنڈری میں کسی بھی پوسٹ کو خالی نہیں کیا گیا، سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر 6 ہزار لوگوں کو نکالا جا چکا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ بہاولپور اور بہاولنگر میں 4 یونٹس کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے، خیبر پختونخوا میں بھی یونٹس اور میڈیکل بٹالین موجود ہیں، آرمی انجینئر اور سول انتظامیہ نے تمام سڑکیں کلیئر کی ہیں، خارجیوں اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بھی متواتر جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی ایئر ریلیف آپریشن کیے گئے ہیں، شاہراہِ قراقرم اور جگلوٹ اسکردو روڈ بھی کھول دیا گیا ہے، فوج اور اس کے تمام افسران اورجوان مشکل کی گھڑی میں عوام کے ساتھ ہیں، چاہے پاکستان کے کسی بھی کونے میں ہو، عوام کے ساتھ ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ کوئی باطل قوت کسی قسم کی دراڑ نہیں ڈال سکتی، سیلاب کے وقت میں دن رات کام ہو رہا ہے، شاہراہِ قراقرم کھول دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید